اسرائیل طاقت کے نشہ میں اندھا، غزہ میں شدید بمباری، 50 فلسطینی شہید
شہید ہو نے والوں میں میڈیکل سٹاف کے 5 ارکان بھی شامل، شمالی غزہ میں آخری طبی سنٹر بھی جلادیا، ڈبلیو ایچ او
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز ) طاقت کے نشہ میں اندھی اسرائیلی فورسز نے غزہ میں ظلم و بربریت کی حد کردی,کمال عدوان ہسپتال اور گردونواح میں شدید بمباری،50 فلسطینی شہید،میڈیکل سٹاف کے 5 ارکان بھی شامل، شہید فلسطینیوں کی تعداد 45ہزار 436 تک پہنچ گئی، شمالی غزہ میں آخری طبی سنٹر بھی جلادیا ۔
اسرائیل طاقت کے نشہ میں اندھا ہو گیا، فورسز کی غزہ میں کمال عدوان ہسپتال اور گردونواح میں شدید بمباری سے 50 فلسطینی شہید ہو گئے، شہید ہو نے والوں میں میڈیکل سٹاف کے 5 ارکان بھی شامل ہیں، اسرئیلی حملوں سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 45ہزار 436 تک پہنچ گئی، کارروائیوں کے دوران اسرائیلی فورسز نے شمالی غزہ میں آخری طبی سنٹر بھی جلادیا ۔
عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ جمعہ کو حماس کے عسکریت پسندوں کو کمال عدوان ہسپتال کے قریب نشانہ بنانے والی اسرائیلی فوج کی کارروائی نے شمالی غزہ میں صحت کی آخری بڑی سہولت کو بند کر دیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے ایکس پر ایک بیان میں کہاابتدائی رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ چھاپے کے دوران کچھ اہم محکموں کو شدید طور پر جلا اور تباہ کر دیا گیا تھا۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ اکتوبر میں اسرائیلی فورسز کی جانب سے شمالی غزہ میں وسیع تر کارروائیاں شروع کرنے کے بعد سے یہ ہسپتال دہشت گرد تنظیموں کا اہم گڑھ بن گیا ہے اور اسے دہشت گردوں کے ٹھکانے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ 60 ہیلتھ ورکرز اور 25 مریض تشویشناک حالت میں ہیں، جن میں وینٹی لیٹرز پر موجود افراد بھی شامل ہیں، مبینہ طور پر ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
اعتدال سے شدید حالت والے مریضوں کو تباہ شدہ اور غیر فعال انڈونیشیا کے ہسپتال میں منتقل کرنے پر مجبور کیا گیا، اقوام متحدہ کی صحت کی ایجنسی نے مزید کہا کہ وہ ان کی حفاظت کے لیے گہری فکر مند ہے ۔
6 اکتوبر سے اسرائیل نے شمالی غزہ میں اپنی زمینی اور فضائی کارروائی کو تیز کر دیا ہے، جس کا مقصد حماس کے عسکریت پسندوں کو دوبارہ منظم ہونے سے روکنا ہے ۔
ہسپتال کے قریب تازہ ترین آپریشن شروع کرنے سے پہلے فوج نے کہا کہ اس کے فوجیوں نے شہریوں، مریضوں اور طبی عملے کے محفوظ انخلاء میں سہولت فراہم کی۔
ڈبلیو ایچ او نے جنگ بندی کے مطالبے کا اعادہ کیا۔
ڈبلیو ایچ او نے کہا کمال عدوان ہسپتال پر یہ چھاپہ ڈبلیو ایچ او اور شراکت داروں تک رسائی پر پابندیوں میں اضافے اور اکتوبر کے اوائل سے اس سہولت پر یا اس کے قریب بار بار حملوں کے بعد کیا گیا ہے۔
حماس نے ایک بیان میں کہا کہ ہم واضح طور پر ہسپتال میں کسی فوجی سرگرمی یا مزاحمتی جنگجوؤں کی موجودگی کی تردید کرتے ہیں۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے کمال عدوان ہسپتال کے حالات کو "خوفناک" قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ کم سے کم سطح پر کام کر رہا ہے۔