بھارت:5ریاستوں میں الیکشن سے قبل ووٹرز کیلئے رعایتوں کا اعلان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)بھارت میں الیکشن کمیشن نے پانچ ریاستوں میں انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کردیا ہے تاہم اعلان سے قبل ہی ان ریاستوں میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی تھیں اور ووٹرز کو خوش کرنے کیلئے مختلف سکیموں اور ریلیف کا اعلان کردیا گیا تاکہ انتخابی ضابطہ اخلاق کے نفاذ سے قبل ہی رائے دہندگان کو راغب کیا جاسکے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کا آغاز 27 مارچ سے ہوگا تاہم مغربی بنگال اور تامل ناڈو پر سب کی نظریں ہیں جہاں بنگال میں بی جے پی کا برسراقتدار ترنمول کانگریس سے سخت مقابلہ ہوگا، وہیں بی جے پی تامل ناڈو میں برسراقتدار جماعت کے ساتھ مفاہمت کے ذریعہ اپنی طاقت کو مستحکم کرنے کی کوشش کریگی۔ الیکش کی تاریخ کے اعلان سے عین قبل چیف منسٹر بنگال ممتا بینرجی نے کئی رعایتوں کا اعلان کردیا۔ ویسٹ بنگال اربن ایمپلائمنٹ اسکیم کے تحت یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں کی اجرت کو 144 روپے سے بڑھاکر 202 روپئے کردیا گیا۔ غیرہنرمند مزدوروں کی اُجرت کو 172 روپے سے بڑھاکر 303 روپئے نیم ہنر مندوں اور ہنرمند مزدوروں کیلئے نئے زمرہ متعارف کیا گیا۔ دوسری طرف چیف منسٹر تامل ناڈو ای پلانی سوامی نے بھی گولڈ قرضہ معاف کرنے کا اعلان کردیا۔ رائے دہندوں کو راغب کرنے کی ان کوششوں کے درمیان خاص طور پر مغربی بنگال میں سیاسی تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ بی جے پی کے سینئر قائد و وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ترنمول کانگریس حکومت میں سیاسی تشدد اپنی انتہا پر پہنچ چکا ہے جبکہ ممتا بینرجی نے کہا کہ عوام ایسی حکومت نہیں چاہتے جو ان کی سکیورٹی کو یقینی نہیں بنا سکتی۔ گزشتہ اسمبلی انتخابات کے نتائج پر نظر ڈالیں تو برسراقتدار ترنمول کانگریس ریاست میں کافی مستحکم ہے۔ تاہم بی جے پی ریاست میں اپنی طاقت کو بڑھانے کیلئے کوئی کسر چھوڑنا نہیں چاہتی، یہی وجہ ہے کہ کچھ عرصہ قبل ترنمول کانگریس کے بعض قائدین کو بی جے پی میں شامل کیا گیا۔