بد ترین فیصلہ۔۔۔۔شام میں فضائی حملوں کی اجازت دینے پر جو بائیڈن پر کڑی تنقید
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز )امریکا کے صدر جو بائیڈن کو مشرقی شام میں فضائی حملوں کی اجازت دینے پر مشرقی وسطیٰ کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی فوج نے دعوی کیا کہ انہوں نے عراق میں امریکی اہداف کے خلاف ہونے والے راکٹ حملوں کے جواب میں مشرقی شام میں ان مراکز پر حملے کیے جو ایران کے حامی ملیشیا کے زیر استعمال ہیں۔اس حوالے سے امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون)کے ترجمان جون کربے نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ فضائی حملے جان بوجھ کر کیے گئے ہیں جس کا مقصد مشرقی شام اور عراق دونوں میں مجموعی صورتحال کو روکنا تھا۔
واشنگٹن میں موجود چند مبصرین کے مطابق جو بائیڈن اور سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مابین سیاسی طریقہ کار میں واضح فرق رکھنے کی کوشش جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے عراق میں اتحادی افواج پر حملوں کے جواب میں ایرانی پاسدارانِ انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمان کو قتل کرکے طاقت کا متنازع استعمال کیا۔۔
ادھر تہران یونیورسٹی کے انگریزی ادب اور مشرقی زبانوں کے پروفیسر سید محمد ماراندی نے اپنی ایک ٹوئٹ میں برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو بائیڈن کا یہ اقدام ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلوں کی طرح بدترین ہے۔