(24 نیوز ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی انسداد دہشتگردی عدالت اور بینکنگ کورٹ سے ضمانت منظور ہو گئی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئر مین عمران خان کی آج 4 مختلف کیسز میں انسداد دہشت گردی عدالت ، بینکنگ کورٹ سمیت سیشن عدالت کے 2 کیسز میں پیشی تھی جب کہ انہیں اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی پیش ہونا تھا جہاں انہوں نے ایک مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات حذف کرنے سے متعلق درخواست میں بائیومیٹرک کی تصدیق کرانی تھی۔
انسداد دہشتگردی عدالت اور بینکنگ کورٹ نے عمران خان کی ضمانتیں منظور کر لی ہیں جبکہ توشہ خانہ کیس میں ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے، اقدام قتل اور توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال کی عدالت میں پیش نہ ہوئے اور ان کے وکلا نے عدالت سے درخواست ضمانت بھی واپس لے لی۔
دوران سماعت عمران خان کے وکیل کا کہنا تھا کہ سکیورٹی خدشات کے باعث عمران خان پیش نہیں ہوسکتے، مزید 5 روز کی مہلت دی جائے، ایڈیشنل سیشن جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کون سا طریقہ ہے کہ عمران خان 11 کورٹس میں پیش ہوسکتے ہیں، کچہری میں نہیں، عمران خان جوڈیشل کمپلیکس پیش ہوجائیں گے، ادھرکے لیے ٹائم نہیں بچے گا، یہ کونساطریقہ ہے، ادھر فرد جرم عائد ہونا ہے ادھر آجائیں، فرد جرم عائد ہوجائے تو پھرچلے جائیں ، بعد ازاں عدم پیشی پر ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے، سیشن عدالت نے سماعت 7 مارچ تک ملتوی کردی۔
جوڈیشل کمپلیکس میں انسداد دہشت گردی عدالت اور بینکنگ کورٹ میں پیشی کے بعد عمران خان اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے، عمران خان کی پیشی سے قبل عدالت میں سکیورٹی سخت کردی گئی، پولیس نے ہائی کورٹ کے تمام دروازے بند کر دیے، وکلا کو بھی روکنےکی کوشش کی، عمران خان کی پیشی کے موقع پر احاطہ عدالت میں میڈیا کے داخلے پر بھی پابندی عائد کردی گئی۔
پولیس نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی طرف داخلے کے تمام راستے سیل کردیے، صحافیوں، وکلا اور عام شہریوں کا ہائی کورٹ کی طرف داخلہ روک دیا گیا، ہائی کورٹ میں داخلےکے چاروں راستوں پر پولیس تعینات کردی گئی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کےگیٹ پر عمران خان کی گاڑی کو روک دیا گیا بعد ازاں انتظامیہ سے مذاکرات کے بعد عمران خان کی گاڑی کو بائیومیڑک کے لیے احاطہ عدالت میں آنے کی اجازت دے دی گئی ، عمران خان گاڑی میں بیٹھ کر بائیو میٹرک کرانے جائیں گے ، عمران خان کو صرف بائیومیٹرک کے لیے احاطہ عدالت میں گاڑی سمیت داخلے کی اجازت دی گئی ہے تاہم درخواست ضمانت میں پیشی کے لیے انہیں عدالت میں جانا ہوگا۔