عمران خان،بشریٰ بی بی کی مشکلات میں اضافہ

Feb 28, 2024 | 10:30:AM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

آج کی ایک اہم ڈویلپمنٹ احتساب عدالت سے سامنے آئی جس میں بانی تحریک انصاف اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاونڈ کیس میں فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔ اس کیس میں فرد جرم الیکشن سے قبل ہی عائد ہونے کا امکان تھا۔لیکن عدت میں نکاح کیس،توشہ خانہ کیس،اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ یعنی سائفر کیس میں اوپر نیچے سزاوں کے بعد اس کیس میں کچھ ٹھہراؤ آگیا۔پروگرام’10تک‘کے میزبان رپحان طارق نے کہا ہے کہ الیکشن سے قبل فرد جرم کی کارروائی موخر کی گئی جس کے بعد احتساب عدالت کے جج محمد بشیر طبیعت ناسازی کی وجہ سے ریٹائرمنٹ تک چھٹیوں پر چلےگئے ۔اس بنا پر الیکشن کے فوری بعد 12 فروری کو ہونے والی سماعت میں بھی فرد جرم عائد نہ ہوئی ۔اس کے کچھ روز بعد 17 فروری کو دوبارہ اس کیس کی سماعت مقرر کی گئی ۔لیکن تب بھی نئے تعینات ہونے والے جج ناصر جاوید رانا کے چارج نہ سنبھالنے پر ایک بار پھر کارروائی ملتوی کر کے آج کی تاریخ رکھی گئی اور آج احتساب عدالت نے دونوں ملزمان،بانی تحریک انصاف اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کر دی۔اس کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں ہوئی ۔ دوران سماعت پراسیکیوٹر کی جانب سے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی پر فرد جرم عائد کرنے کی استدعا کی گئی جب کہ بانی پی ٹی آئی کے وکلا نے فرد جرمانہ عائد کرنے کی مخالفت کی۔ جج نے بانی پی ٹی آئی سے سوال کیا کہ آپ پر فریم چارج کیا جارہا ہے، آپ بتائیں قصوروار ہیں کہ نہیں، بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میں نے چارج شیٹ پڑھ کر کیا کرنا ہے مجھے معلوم ہے اس میں کیا لکھا ہے۔ جس کے بعد فرد جرم احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے پڑھ کر سنائی، دونوں ملزمان بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے صحت جرم سے انکار کیا۔ ملزمان کے وکلا نے چالان کی نقول دوبارہ فراہم کرنے کی استدعا کی، ملزمان کے وکلا سلمان صفدر، ظہیر عباس چوہدری اور عثمان گل نے عدالت سے 7 دن کا وقت مانگا۔ عدالت نے کہا کہ آپ کو پہلے ہی کافی وقت دے چکے ہیں، مزید وقت نہیں دے سکتے، دوران سماعت بانی پی ٹی آئی روسٹم پر آئے، بانی پی ٹی آئی نے جج سے مکالمہ کیا کہ ہم اس کیس میں تاخیر نہیں چاہتے، 8 فروری سے پہلے نیب کو جلدی تھی اب ہم چاہتے ہیں ریفرنس کی سماعت جلد مکمل ہو۔ وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ فرد جرم عائد کرنے سے سات دن قبل ریفرنس کی کاپیاں فراہم کرنا ہوتی ہیں، 50 کے قریب دستاویزات ایسی ہیں جو پڑھے جانے کے قابل ہی نہیں، یہ دستاویزات اس ریفرنس کے حوالے سے اہمیت کی حامل ہیں، ہم فرد جرم عائد کرنے میں کوئی رکاوٹیں کھڑی کرنا نہیں چاہتے، عدالتی وقت میں یہ دستاویزات فراہم کر دی جائیں، ہم سات دن بعد دوبارہ آ جائیں گے۔وکیل نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی بھی کہہ چکے ہیں کہ وہ تیزی سے کیس کو چلانا چاہتے ہیں، ہم نے دستاویزات کی دوبارہ فراہمی کی درخواست بھی دی ہے، عدالت اگر فرد جرم عائد کرنا چاہتی ہے تو اس چیز کو بھی ریکارڈ پر لایا جائے، دوران سماعت ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب نے عدالت سے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی پر 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں فرد جرم عائد کرنے کی استدعا کی، انہوں نے کہا کہ گواہوں کے بیانات ریکارڈ کراتے وقت تمام ریکارڈ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکلا کو فراہم کر دیا جائے گا۔ احتساب عدالت نے آئندہ سماعت پر کیس کے 5 گواہان کو طلبی کے نوٹسسز جاری کرتے ہوئے عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کردی۔ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں کل 58 گواہ موجود ہیں۔اس کیس میں فرد جرم عائد ہونے کے بعد بانی پی ٹی آئی نے اس مقدمے کو سیاسی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کیس میں کل 8 ملزمان تھے لیکن 2 پر فرد جرم عائد کی گئی ہے باقی ملزمان کو کچھ آتا پتہ نہیں ۔مزید دیکھیں اس ویڈیو میں 

دیگر کیٹیگریز: ویڈیوز
ٹیگز: