(راؤ دلشاد، علی ساہی)پنجاب اسمبلی نےمالی سال کےآخری 4 ماہ کے اخراجات کیلئے 358 ارب 94 کروڑ 17 لاکھ روپے کی منظوری دے دی ۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کی جانب سے منظورکردہ 358 ارب 94 کروڑ 17 لاکھ کے اخراجات کو خرچ کرنے کی منصوبہ بندی کر لی گئی ہے ،پنجاب حکومت ہیلتھ سیکٹر پر 27 ارب 64 کروڑ جبکہ ایجوکیشن سیکٹر پر 10 ارب 16 کروڑ خرچ کرے گی ،زراعت کےلیے 21 ارب 63 کروڑ، ویٹرنری سروسز کی مد میں ایک ارب 64 کروڑ مختص کیے گئے،پنجاب حکومت پولیس کو اخراجات کےلیے 13 ارب فراہم کرے گی ،پنجاب بھرمیں سول ورکس کے لیے ایک ارب 25 کروڑ جبکہ رمضان ریلیف پیکج کےلیے ایک ارب 31 کروڑ سے زائد مختص کیے گئے،ٹرانسپورٹ اور دیگر شعبوں میں سبسیڈی کےلیے 21 ارب، گندم و چینی کی خریداری کےلیے 30ارب روپے خرچ کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی،جاری ترقیاتی منصوبوں کے لیے 28 ارب جبکہ مختلف اخراجات کی مد میں 62 ارب روپے خرچ کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
محکمہ خزانہ پنجاب نے 4ماہ کے اخراجات کا نوٹیفکیشن جاری کردیا،پنجاب میں 4ماہ کے اخراجات کے لیے 358 ارب روپے مختص کیے گیے ہیں، تعلیم کے لئے 4ماہ کے اخراجات کی مد میں 10ارب 16 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں ، لاہور ہائیکورٹ کے ججز کو قرض دینے کے لیے 10 کروڑ مختص کیے گئے ، گندم اور چینی کی خریداری کیلئے 30 ارب روپے مختص، ہیلتھ سروسز کیلئے 27 ارب 64 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں،زراعت کیلئے 21ارب 63 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
ویٹرنری کیلئے 1 ارب64 کروڑ 31 مختص کیے گئے ہیں،سول ورکس کیلئے 1ارب 25 کروڑ 81 لاکھ 16 ہزار مختص کیے گئے،ریلیف پیکج کی مد ایک ارب 31 کروڑ 36 لاکھ روپے رکھے گئے،سبسڈیز کی مد میں 21 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں،متفرق اخراجات کی مد میں 62 ارب مختص کیے گئے ہیں،ڈویلپمنٹ کی مد 28 ارب روپے رکھیں گئے گیے ہیں ۔