(ویب رپورٹ)انڈونیشیا کے صوبے آچے میں2 افراد کو ہم جنس پرستی کے تعلقات کا مجرم قرار دیتے ہوئے سرعام کورے مارے گئے۔دونوں مجرموں کو بانس کی چھڑی سے کوڑے مارے گئے جبکہ درجنوں افراد نے یہ منظر دیکھا۔
عالمی میڈیا کے مطابق کوڑے مارنے کا عمل صوبائی دارالحکومت بندہ آچے کے ایک پارک میں شروع ہوا، جہاں ایک مرد کو تعلق قائم کرنے کی ترغیب دینے کے الزام میں 82 مرتبہ کوڑے مارے گئے اور دوسرے مرد کو 77 مرتبہ کوڑے مارے گئے۔جبکہ عدالت کے حکم پر دونوں افراد کی سزاؤں میں تین مہینے کی حراست کے بدلے تین کوڑے کم کر دیے گئے۔
یاد رہے کہ پولیس نے گزشتہ سال نومبر میں صوبے کے آچے کے ایک مکان پر چھاپہ مارا تھا جہاں دو یونیورسٹی کے طالب علم ایک ساتھ قابل اعتراض حالت میں موجود تھے، بعد ازاں انہیں جنسی تعلقات کے الزام میں شریعت پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کی شرعی عدالت نے 18 اور 24 سالہ نوجوانوں کا جنسی تعلق ثابت ہونے پر مجرم قرار دیا تھا۔
یاد رہے کہ انڈونیشیا سب سے زیادہ مسلم آبادی والا ملک ہے جہاں اکثر قوانین شریعت کے تحت نافذ کیے گئے ہیں۔ہم جنس پرستی پر کوڑے کی سر عام سزا کے قانون پر ایمنسٹی انٹرنیشنل اور دیگر اداروں نے شدید مخالفت کرتے ہوئے ایسے قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔انڈونیشیا کے قدامت پسند صوبے آچے میں ہم جنس پرستی کے خلاف سخت قوانین لاگو کیے گئے ہیں۔نئے قانون کے تحت مقامی اور غیر ملکی مسلمان مردوں اور خواتین دونوں کو ہم جنس پرستی کے فعل میں ملوث ہونے کی پاداش میں 100 دفعہ چھڑی سے مارا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: رمضان المبارک کے دوران سرکاری دفاتر کے اوقات کار کا حکمنامہ جاری