(24نیوز)سنگاپور میں مساجد پر حملے کرکے اسے لائیو دکھانے کی منصوبہ بندی کرنے والے کمسن ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سنگاپور کے سخت قانون انٹرنیشنل سکیورٹی ایکٹ کے تحت ایک طالب علم کو گرفتار کیا گیا ہے جس پر مسلمانوں پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ ملزم کی عمر 16 سال ہے جو 15 مارچ کو 2019 کے کرائسٹ چرچ حملے کی برسی کے موقع پر دو مساجد پر حملوں کی منصوبہ بندی کررہا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سنگاپور کی وزارت داخلہ کا بتانا ہےکہ گرفتار ملزم کا تعلق بھارت کی کرسچئن کمیونٹی سے ہے جو اس سکیورٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا جانے والا سب سے کم عمر ملزم ہے۔سنگاپورین وزارت داخلہ نے ملزم کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کو گزشتہ ماہ گرفتار کیا گیا ہے اور وہ شدت پسندی کے نظریات سے متاثر ہے۔وزارت داخلہ نے بتایا کہ ملزم سیکنڈری اسکول کا طالب علم ہے جو مساجد پر دہشتگرد حملے کی منصوبہ بندی کرنے کے جامع پلان میں ملوث پایا گیا ہے۔
سنگاپورین وزارت داخلہ نے ملزم کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے البتہ حکام کا بتانا ہےکہ ملزم نیوزی لینڈ میں ہونے والے کرائسٹ چرچ حملے کی طرز پر ہی دہشتگردی کی منصوبہ بندی کررہا تھا اور اس نے جن دو مساجد کو نشانہ بنانا تھا وہ شمالی سنگاپور میں اس کے گھر کے نزدیک ہیں جب کہ حملے کے دوران ملزم سوشل میڈیا پر لائیو اسٹریم چلانے کا ارادہ رکھتا تھا جیسے نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملہ کرنے والے ملزم نے کیا تھا۔