فوجداری مقدمے میں تفتیش کی ذمہ داری پولیس پر عائد ہوتی ہے،چیف جسٹس گلزاراحمد
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)سپریم کورٹ کےچیف جسٹس، جسٹس گلزاراحمد کاکہناہے کہ فوجداری مقدمے میں تفتیش کی ذمہ داری پولیس پر عائد ہوتی ہے،بدقسمتی سے ناقص اور عدم شواہد کی بنیاد پر 90 فیصد ملزم بری ہو جاتے ہیں،شواہد کا معیار پولیس کی تفتیش پر منحصر ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس گلزار احمد سے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی میں زیر تربیت پولیس افسروں نے ملاقات کی،ڈائریکٹر جنرل فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی نے زیر تربیت اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ پولیس کی تربیت کے بارے میں آگاہ کیا،ڈی جی فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی نے چیف جسٹس پاکستان کو شیلڈ بھی پیش کی۔
چیف جسٹس نے کہاکہ سپریم کورٹ ایک فیصلے میں قرار دے چکی ہے کہ تفتیشی افسر تربیت یافتہ اور اہل ہونا چاہئے،تفتیش کے نظام کو بہتر کرنے کیلئے پولیس کے تربیتی مراکز ہونے چاہئیں،چیف جسٹس گلزاراحمد نے کہاکہ تفتیشی تربیت مراکز میں سپریم کورٹ کے معیاری تفتیش پر مبنی فیصلوں کی کاپیاں ہونی چاہئیں، تفتیشی افسر کو کمپیوٹرائزڈ کرائم ڈیٹا ریکارڈ اور تفتیشی کٹس کے استعمال کا بھی علم ہونا چاہئے، تفتیشی افسروں کو تفتیش کے دوران روایتی طریقوں سے گریز کرنا چاہئے۔