(24 نیوز)وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری اور مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے مشترکہ پریس کانفرنس کہا ہے کہ چودھری شریف فیملی نے پنجاب میں قبضہ گروپوں کی سرپرستی کی ،پنجاب کے اوپر ایک بڑا مافیا رول کرتا رہا ۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ مریم نواز صاحبہ نے کھوکھر برادران کو حمایت کا یقین دلایا ہے،بجائے شرمندہ ہونے کے آپ قبضہ گروپوں کی پشت پناہی پہ کھڑے ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ شریف فیملی اور قبضہ گروپوں میں اشتراک چل رہا تھا۔ کل گمراہ کرنے کی باتیں کی گئیں جو حقائق کے برعکس تھیں۔
مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے کہا کہ پنجاب میں 200 ارب روپے سے زائد کی اراضی بازیاب کرائی گئی ہے۔ پی ڈی ایم جلسوں میں مالی فوائد اٹھانے والے ہی ہیں۔ 45 کنال کو سرکاری رقبہ ظاہر کرکے واپس لینے کے لئے کاروائی کی گئی۔ 1500 کروڑ کی زمین کے اوپر یہ قابض تھے۔ سرکاری رقبے کی مد میں لاہور ہائی کورٹ نے کوئی فیصلہ نہیں دیا ،بازیاب کرائے گئے رقبے پہ کوئی سٹے آرڈر نہیں دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ گوجرانوالہ میں سرکاری دوکنال گیارہ مرلے پر پمپ تھا، اس رقبے پر خرم دستگیر کے والد قابض تھے۔ 2400 کنال زمین دانیال عزیز کے والد کے زیر قبضہ تھی۔ 5000 ہزار بے نامی کینال چوہدری تنویر کے زیر قبضہ تھی ،جاوید لطیف 8 کنال دو مرلے پر قابض تھے جو بازیاب کرایا گیا ہے۔ پنجاب ہائی وے کی زمین پر پلازہ تعمیر کیا جارہا تھا، خواجہ آصف سے سات آٹھ کروڑ روپے کا سرکاری رقبہ سرکار کو واپس کرایا گیا ہے، ابھی تک ان کو کسی عدالت سے کوئی ریلیف نہیں ملا۔
فواد چودھری کا مزید کہنا تھا کہ ہم عوام کی چیزیں ان سے واپس لے رہے ہیں اور یہ قبضہ مافیا کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ڈھائی سال میں پانچ سو ارب کی ریکوری کی گئی ہے، ان کی گردن پہ ہاتھ پڑتا ہے تو منظم مہم شروع کردی جاتی ہے۔ ہم کہتے ہیں معاف کرنے کو تیار ہیں لوگوں کا پیسہ واپس کردیں۔