جس ایوان میں عوام کی مشکلات پر بات ہونی چاہیئے آج وہ مفلوج ہے، شاہد خاقان عباسی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) پشاور میں ری ایمجنگ پاکستان سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج سیاستدان ملکی نظام چلانےمیں ناکام ہیں، میں ایک سیاسی جماعت کی نہیں سب کی بات کر رہا ہوں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ فاٹا کیساتھ انضمام کے وقت جو وعدے کیے تھے ان پرعمل درآمد نہ ہوسکا، علی وزیر ایم این اے ہونے کے باوجود جیل میں زندگی گزار رہا ہے۔
اس موقع پر سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ حکومت میں آنے کے بعد حکمران مخالف جماعتوں کے پیچھے لگ جاتے ہیں، آج سیاسی گفتگو کا معیار یہ ہے کہ ہم دست و گریباں ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: عمران خان کے بیانات نے میری فیملی کیلئے خطرات بڑھا دیئے, بلاول بھٹو
انہوں نے کہا کہ گوادر کی صورتحال سب کے سامنے ہے، سوات میں جب لوگ احتجاج کرنے لگے تو پتہ چلا کہ کیا کھیل کھیلا جارہا ہے، اس صورتحال پر ملک کا پارلیمان اور سیاسی جماعتیں خاموش ہیں۔
سابق سینیٹر نے مزید کہا کہ رپورٹ دیکھ رہا تھا خیبرپختونخوا میں 300 سے زائد دہشت گرد حملے ہوئے، کئی سو محافظ شہید ہوچکے ہیں لیکن مجال ہے یہ ہماری گفتگو کا حصہ ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ اس صوبے نے بہت بڑی قیمت چکائی ہے، سیکڑوں لوگ شہید ہوئے، اے پی ایس کے بعد بنائے گئے نیشنل ایکشن پلان پر کتنا عمل ہوا؟ سیاسی جماعتیں اس مسئلہ کو دیکھنے کےلیے تیار نہیں۔
یہ بھی پڑھیے: آصف زرداری پر قتل کا الزام، پیپلزپارٹی کا عمران خان کو لیگل نوٹس بھجوانے کا اعلان
سیمینار سے مفتاح اسماعیل نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا، ان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان معاشی بدحالی کا شکار ہے، یہ صورت حال بہت عرصے سے ہے، یہ سب کچھ غلط فیصلوں کی وجہ سے ہو رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس ملک میں 86 فیصد بچوں کو کھانا نہیں ملتا، کروڑوں بچے بغیر کھانے کے سوئے تو ہم کیا اسے اسلامی ملک کہہ سکتے ہیں۔
مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ ملک دیوالیہ ہو رہا تھا، ہم نے بہت کوششوں سے بچایا، ڈالرکی قدرمیں اضافہ ہوا، اس وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوگا، حکومت کوسمجھداری کا مظاہرہ کرنا چاہیئے۔