(24نیوز)دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی مہم سر کرنے کے دوران جاں بحق ہونے والے پاکستانی کوہ پیما علی سدپارہ کے صاحبزادے ساجد سدپارہ نے کے ٹو کی چوٹی سر کرلی۔ساجد سدپارہ کے ہمراہ کینیڈین فوٹو گرافر اور فلم میکر ایلیا سیکلی اور نیپال کے پسنگ کاجی شرپا نے بھی کے ٹو کو سر کیا ہے۔تینوں کوہِ پیماؤں نے صبح 7 بج کر 45 منٹ پر کے ٹو کو سر کرنے کا اعزاز حاصل کیا، ساجد سدپارہ نے دوسری بار کے ٹو سر کیا ہے۔
خیال رہے کہ ساجد سدپارہ اپنے والد علی سدپارہ اور ان کے ساتھیوں کی لاشوں کی تلاش اور انہیں واپس لانے کے مقصد سے دوبارہ کے ٹو پر پہنچے ہیں۔دو روز قبل ساجد سدپارہ اور ان کی ٹیم کی جانب سے کے ٹو کے بوٹل نیک پر ایک لاش کی نشاندہی کی گئی تھی جبکہ وزیراطلاعات گلگت بلتستان فتح اللہ خان نے دعویٰ کیا تھا کہ علی سدپارہ سمیت لاپتہ ہونے والے تینوں کوہ پیماؤں کی لاشیں مل گئیں ۔
تازہ اطلاعات کے مطابق علی سدپارہ کے جسد خاکی کو دنیا کی بلند ترین چوٹی کےٹو پر امانتاً دفن کر دیا گیا ہے۔ مرحوم کوہ پیما کے بیٹے ساجدسد پارہ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بیان جاری کیا ہے کہ میں نے اپنے والد کی میت کو کے ٹو کیمپ فور میں اس جگہ برف میں عارضی طور پر امانتاً دفنا دیا ہے تاکہ باڈی ایوالانچ وغیرہ سے محفوظ رہ سکے۔
علی سدپارہ کے بیٹے نے کہا کہ میں نے قبر کی نشانی کیلئے اس پر پاکستان کا جھنڈا لہرا دیا جبکہ پوری قوم کی جانب سے ان کے ایصال ثواب کیلئے قران پاک کی تلاوت اور دعا کی۔
یہ بھی پڑھیں۔طلحہ طالب کی لائیو ویڈیو پر اداکا رہ ماہر ہ بھی پیچھے نہ رہیں ۔۔دلچسپ جوا ب دے دیا