(24نیوز) نیب کے ایگزیکٹوبورڈ نے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سمیت دیگر کے خلاف 4 انکوائریز اور سید تجمل حسین کے خلاف بدعنوانی کے ریفرنس کی منظوری دی دی ۔
قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا۔
اجلاس میں سید تجمل حسین کے خلاف بدعنوانی کے ریفرنس کی منظوری دی گئی۔ملزم نے غیر قانونی ٹیسٹنگ کمپنی کے ذریعے جعلی اور متعلقہ محکموں میں آسامیاں نہ ہونے کے باوجود ان آسامیوں کی اخبارات میں تشہیر کی بلکہ دھوکہ دہی اور فراڈ کے ذیعے بڑے پیمانے پر عوام الناس کو نہ صرف لوٹا بلکہ ان سے بھاری رقوم بھی وصول کیں۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں 4 انکوائریز کی منظوری دی گئی۔جن میں مفتاح اسمٰعیل احمدسابق وزیر خزانہ اور دیگر،نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کے افسروں/اہلکاروں اور دیگر کے خلاف دو انکوائریز،محکمہ آبپاشی اور ریونیو ڈیپارٹمنٹ پشاورکے افسروں/اہلکاروں اور دیگر کے خلاف انکوائریز کی منظوری شامل ہے۔
اجلاس میں مالم جبہ کیس میں میسرز سیمسن گروپ کی طرف سے معزز پشاور ہائی کورٹ میں دائر رٹ پٹیشن اوراس سلسلہ میں معزز پشاور ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری خیبر پختونخواہ کی سر براہی میں بنائی گئی کمیٹی اور متعلقہ کمیٹی کی سفارشات کو مد نظر رکھتے ہوئے ٹینڈرنگ پراسیس میں بعض بے ظابطگیوں کی قانون کے مطابق محکمانہ تحقیقات کے لئے کیس کو چیف سیکرٹری خیبر پختونخواہ کو اس Condition کے ساتھ بھجوانے کی منظوری دی کہ متعلقہ کیس میں اگرکسی معزز عدالت کا حکم امتناہی اورقانون کے مطابق کوئی امر مانع ہوا تو متعلقہ کیس کو قانون کے مطابق مجاز اتھارٹی کی اجازت کے بعددیکھا جا سکے گا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ میگا کرپشن مقدمات خصوصا شوگر، آٹا، منی لانڈرنگ، جعلی اکاو¿نٹس، اختیارات کا ناجائز استعمال، آمدن سے زائد اثاثے، غیر قانونی ہاو¿سنگ سوسائٹیز اور مضاربہ سکینڈل کے ملزموں کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔نیب نے گزشتہ تین سالوں میں 533 ارب روپے بلواسطہ اور بلاواسطہ طور پربدعنوان عناصر سے برآمد کئے جو کہ ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب بزنس کمیونٹی کی ملک کی ترقی کیلئے خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
چئیرمین نیب نے کراچی،لاہور،اور اسلام آباد کے علاوہ نیب ہیڈکوارٹرز میں بزنس کمیونٹی کے رہنماو¿ں سے ملاقات کی اور ان کے مسائل حل کرنے کیلئے نہ صرف فوری اقدامات اٹھاتے ہوئے انکم ٹیکس،سیلز ٹیکس اور انڈرانوائسنگ کے مقدمات ایف بی آر کو بھجوادئیے بلکہ نیب ہیڈ کوارٹر اسلام آبادمیں ایک ڈائریکٹر کی سربراہی میں بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کے لئے سپیشل ڈیسک قائم کیا جس پربزنس کمیونٹی کے رہنماو¿ں نے چیئرمین نیب کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہاکہ بیوروکریسی کسی بھی ملک کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ قومی احتساب بیورو بیوروکریسی کا نہ صرف احترام کرتا ہے بلکہ ان کی خدمات کو قدر کی نگا ہ سے دیکھتا ہے۔
چیئر مین نیب نے کہاکہ نیب کے 1273 ریفرنسزمعزز احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن کی مالیت تقریباََ 1300 ارب روپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پلی بارگین کی منظوری معزز احتساب عدالت دیتی ہے۔ پلی بارگین میں ملزم نہ صرف اپنے جرم کا اعتراف کرتا ہے بلکہ ملک و قوم کی لوٹی گئی رقوم کی واپس کرتا ہے۔ نیب نے اپنے قیام سے اب تک814 ارب روپے بدعنوان عناصر سے بلواسطہ اور بلا واسطہ طور پر برآمدکئے ہیں جو کہ ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔ جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نیب غیر قانونی ہاو¿سنگ سوسائٹیوں /کوآپریٹو ہا ؤسنگ سوسائٹیوں اور مضاربہ سیکنڈلز کے ملزموں سے عوام کی لوٹی گئی رقوم کی واپسی کیلئے نہ صرف سنجیدہ کاوشیں کر رہا ہے بلکہ نیب نے اربوں روپے غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں /کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے ملزموں سے بر آمد کر کے متاثرین کو واپس کئے ہیں جس پر متاثرین نے نیب کا شکریہ ادا کیا۔ چیئرمین نیب نے کہاکہ نیب اقوام متحدہ کے انسداد بدعنوانی کنونشن کے تحت پاکستان کا فوکل ادارہ ہے۔اس کے علاوہ نیب سارک اینٹی کرپشن فورم کا چیئرمین ہے۔نیب کی کارکردگی کو معتبر قومی اور بین الاقوامی اداروں جن میں ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان،ورلڈ اکنامک فورم،گلوبل پیس کنیڈا،پلڈاٹ اور مشال پاکستان نے سراہا ہے جبکہ گیلانی اینڈ گیلپ سروے کے مطابق 59فیصد افراد نے نیب پر اعتماد کا اظہار کیا۔نیب دنیا کا واحد ادارہ ہے جس کے ساتھ چین نے انسداد بد عنوانی کے لیئے ایم او یو پر دستخط کئے جو کہ نیب کے لئے اعزاز کی بات ہے۔
نیب اجلاس۔۔ انکوائر یوں۔ریفرنس کی منظوری۔۔چیئر مین نیب کی بزنس کمیونٹی سے ملاقاتیں
Jul 28, 2021 | 23:06:PM