موسلادھار بارشوں کے بعد دریائے سندھ میں پانی کی سطح بلند، متعدد مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) ملک بھر میں حالیہ طوفانی بارشوں کے بعد دریائے سندھ میں پانی کی سطح مزید بلند ہونے لگی۔ سکھر بیراج پر 12 گھنٹوں کے دوران 34 ہزار کیوسکس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
گڈو بیراج پر 10 ہزار کیوسکس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ سکھر بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 25 ہزار کیوسکس اور اخراج 2 لاکھ 90 ہزار کیوسکس ریکارڈ ہے۔
گڈو بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 78 ہزار کیوسکس اور اخراج 3 لاکھ 68 ہزار کیوسکس ریکارڈ اور کوٹری بیراج پر پانی کی آمد 1 لاکھ 20 ہزار کیوسکس اور اخراج 86 ہزار کیوسکس ریکارڈ کی گئی۔ پانی کے بہاؤ میں اضافے کے باعث کچے کے علاقے زیر آب آگئے۔
مظفرآباد سمیت آزاد کشمیر کے بیشتر علاقوں میں بھی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ رات ہونے والی بارش سے کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ سے متعدد رابطہ سڑکیں بند ہوگئی۔ ایس ڈی ایم اے کی جانب سے شہریوں کو بارش کے دوران سفر سے اجتناب کرنے کی ہدایت دے دی۔
لاڑکانہ میں دریائے سندھ میں درمیانی درجے کا سیلاب برقرار رہنے سے تحصیل ڈوکری کے اور تحصیل باقرانی کے کچے کا علاقہ زیر آب آنے کی وجہ علاقہ مکین نقل مکانی کرنے لگے۔ دریائے سندھ میں درمیانی درجے کا سیلابی صورتحال کے باعث کچے کے علاقے میں کھڑی فصلیں بھی زیر آب آگئی۔
دوسری جانب لاڑکانہ میں گزشتہ روز موسلادھار بارش کے باعث پانچ ہزار سال قدیم تہذیب موئنجوداڑو کے آثار شدید متاثر ہوئے۔ بارش کے باعث ڈی کے ایریا، اسٹوپا، منیر ایریا، وی ایس ایریا سمیت دیگر تاریخی مقامات پر بارش کا پانی جمع ہونے سے تاریخی آثار متاثر ہوئے۔
بارش کے باعث پانچ ہزار سال قبل قدیم تہذیب کی دیواریں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئی۔ موئنجوداڑو انتظامیہ کا کہنا ہے کہ متاثر ہوئی دیواروں کا جلد مرمتی کام کیا جائے گا۔