پاکستان میں 2 کروڑ افراد ہیپاٹائٹس کے موذی مرض کا شکار
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) ہیپاٹائٹس خون میں پیدا ہونے والا خطرناک مرض ہے ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان میں تقریبا دو کروڑ افراد ہیپاٹائٹس کا شکار ہیں اور ہر سال اس سے ڈیڑھ لاکھ افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے اس وقت دنیا بھر میں 30 کروڑ 50 لاکھ افراد ہیپاٹائٹس کی مختلف اقسام میں مبتلا اور ہر 30 سیکنڈ میں کم از کم ایک شخص ہلاک ہو جاتا ہے۔ پاکستان میں دو کروڑ افراد اس بیماری کا شکار ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق ہیپاٹائٹس خون میں پیدا ہونے والا خطرناک مرض ہے، جس کی بروقت تشخیص نہ ہو تو جگر کو بری طرح متاثر کرتا ہے۔
ہیپاٹائٹس کی تین اقسام میں سے اے کم خطرناک مگر ہیپاٹائٹس بی سے دنیا بھر میں ہر سال سات سے آٹھ لاکھ افراد موت کا شکار ہوتے ہیں۔ اوسطا چار لاکھ زندگیوں کے چراغ ہیپاٹائٹس سی بجھا دیتا ہے ۔ خطرے کی بات یہ ہے کہ پاکستان میں ہیپاٹائٹس کے مریضوں کی تعداد دن بدن بڑھ رہی ہے۔
وزارت قومی صحت کے مطابق پنجاب اور سندھ میں ہیپاٹائٹس سی کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوا ہے ۔ پرانی سرنج اور دیگر طبی آلات کے استعمال میں حفظان صحت کے اصولوں کو مدنظر نہ رکھنا،غیرمعیاری کھانےاورمنشیات کا استعمال ہیپاٹائٹس پھیلنےکی بڑی وجوہات ہیں ۔ ماہرین کے مطابق بروقت علاج سے ہیپاٹائٹس کو شکست دی جا سکتی ہے۔
ہیپاٹائٹس اسپیشلسٹ ڈاکٹر ہمایوں مہمند کا کہنا ہے کہ مرض کی علامات میں آنکھوں کا رنگ پیلا ہو جاتا ہے، یورین کا رنگ پیلا ہو جاتا ہے ، آپ کی طبیعت ٹھیک نہیں ہوتی اور سستی وغیرہ ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں:9 مئی کو جو ہوا وہ ہماری پارٹی کی پالیسی نہیں، علی محمد خان
ہیپاٹائٹس ایک ایسا مرض ہے جس کا پتہ اکثر اس وقت چلتا ہے جب بہت دیر ہو چکی ہوتی ہے۔ہر سال 28 جولائی کو عالمی سطح پر ہیپاٹائٹس کا عالمی دن منایا جاتا ہے جس کا بنیادی مقصد ہیپاٹائٹس اور اِس کی وجوہات، ہیپاٹائٹس کی تشخیص اور اس کے علاج اور خاتمے سے متعلق آگاہی فراہم کرنا ہے۔