جو بھی نگران وزیراعظم ہو وہ ایسا قابل شخص ہو جس پر سب کو اعتماد ہو:رانا ثنا اللہ

Jul 28, 2023 | 13:03:PM

(ویب ڈیسک)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ  نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف جلد وطن واپس آکر حفاظتی ضمانت لیں گے اور عدالتوں میں پیش ہو کر بری ہوں گے، ہماری کوشش ہے کہ جو بھی نگران وزیراعظم ہو وہ ایسا قابل شخص ہو جس پر سب کو اعتماد ہو۔

تفصیلات کے مطابق  نجی ٹی وی کے پروگرام  میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا یہ کہنا درست نہیں ہے کہ نگران وزیراعظم کیلئے اسحاق ڈار کا نام آیا اور مسترد ہو گیا، اسحاق ڈار کا نام کسی نے پیش نہیں کیا البتہ یہ افواہ ضرور ہو سکتی ہے جیسے ذرائع کے حوالے سے ہوتی ہے، یہ بات ضرور ہے کہ اس حوالے سے بات چیت ہو رہی ہے کہ آیا نگران وزیراعظم بیوروکریٹ کو ہی ہونا چاہیے یا کوئی سیاستدان بھی نگران وزیراعظم بن سکتا ہے، اگر اس بات پر اتفاق ہو جاتا ہے کہ نگران وزیراعظم کوئی سیاستدان بھی ہو سکتا ہے تو وہ اسحاق ڈار بھی ہو سکتے ہیں اور کسی اور سیاسی جماعت سے بھی کوئی فرد ہو سکتا ہے ۔

نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق سوال پر  رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا یہ بات غلط فہمی پر مبنی ہے کہ نواز شریف کی واپسی اور انہیں سیاست میں فعال کرنے کا اختیار شاید حکومت کا تھا لیکن یہ اختیار حکومت کا نہیں تھا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ نواز شریف کو سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کے ذریعے نااہل کیا گیا جسے کوئی تسلیم نہیں کرتا اور ایک ایسے چیف جسٹس جس کی جابنداری پوری طرح سے عیاں ہے جو بعد میں ثابت بھی ہوئی، یہ ایک عدالتی فیصلہ ہے بھلے اس جج نے بعد میں تسلیم کیا کہ اس جج نے دباؤ میں فیصلہ دیا۔

یہ بھی پڑھیں: بڑی تباہی ٹل گئی

  ملک میں دوبارہ سر اٹھاتی دہشتگردی سے متعلق سوال پر وزیر داخلہ کا کہنا تھا یہ نہیں کہا جا سکتا کہ امن و امان کی صورتحال خراب ہے، البتہ خیبر پختونخوا  میں دہشتگردی سر اٹھا رہی ہے جس کا قلع قمع کرنے کیلئے قانون نافذ کرنے والے ادارے نیک نیتی اور بہادری سے روزانہ کی بنیاد پر آپریشن کر رہے ہیں،ہر روز ہمارے سکیورٹی فورسز کے جوان اور افسر شہید ہو رہے ہیں، ریاست دہشتگردی کے ناسور کو کچلنے کی کوشش کر رہی ہے اور اس میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی جا رہی۔

رہنما مسلم لیگ ن کا کہنا تھا عدالتی فیصلوں کا ایک طریقہ کار ہے اور وہ طریقہ کار اپنا کر ہی مریم نواز بری ہوئیں، نواز شریف کا وطن واپس آنا اور اس طریقہ کار کو اختیار کرنا آئین اور قانون کا تقاضہ ہے۔

مزیدخبریں