(ویب ڈیسک) پاکستان اور چین کے مابین 6 ارب 50 کروڑ ڈالر لاگت والے ایم ایل ون منصوبے پر فنانسنگ معاملات طے پا گئے، اگست کے پہلے ہفتے منصوبے پر دستخط متوقع ہیں۔
وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کی خصوصی دلچسپی کے نتیجہ میں چین کے ساتھ ایم ایل ون منصوبے کی فنانسنگ کے معاملات طے پا گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اگست کے پہلے ہفتے اس منصوبے پر دستخط کئے جانے کے امکانات ہیں، معاہدے کے تحت ایم ایل ون پر مجموعی طور 6 ارب 50 کروڑ لاگت آئے گی جس کو 8 ارب سے کم کر کے یہاں تک لایا گیا ہے کیونکہ پاکستان کی جانب سے منصوبے کی لاگت کم کرنے پر زور دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ
ایم ایل ون منصوبے کے تحت کراچی سے پشاور تک 1733 کلومیٹر طویل ریلوے ٹریک کو اپ گریڈ اور ڈبل کیا جائے گا، ٹریک کے ہمراہ سگنلز اور جدید ترین ٹیلی کام سسٹم بھی نصب کیا جائے گا۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ شروع میں پشاور سے کراچی تک ریلوے ٹریک پر ریل گاڑیاں 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کی سپیڈ سے چلائی جائیں گی جبکہ منصوبے کی لاگت میں کمی کی خاطر ٹریک کے گرد باڑ لگانے کا پلان مؤخر کر دیا گیا ہے اب صرف گنجان آباد علاقوں میں ہی ٹریک کے گرد باڑ نصب کی جائے گی، منصوبے میں تبدیلی کے باعث آبادی والے علاقوں میں پھاٹک ختم کر کے اوور ہیڈ برجز بنائے جائیں گے۔
واضح رہے کہ منصوبے کے فریم ورک پر دونوں ہمسایہ دوست ممالک کے درمیان مئی 2017 میں دستخط کئے گئے تھے جبکہ ایکنک کی جانب سے اگست 2020 میں منصوبے کے پی سی ون کی منظوری دی گئی تھی۔