(24نیوز ) مقبوضہ جموں و کشمیر کی بگڑتی صورتحال پر مودی سرکار پاکستان پرمضحکہ خیز الزام لگانے سے باز نہ آئی۔
مودی کے تیسری بار اقتدار پر قبضے کے بعد بھارتی معیشت تباہی کے دھانے پر ہے، بے روزگاری میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، مودی سرکار کی کمزور معاشی پالیسیوں کے باعث بھارتی معیشت تنزلی کا شکار ہورہی ہے،عالمی سطح پر دہشتگردی میں ملوث اور بے گناہ سکھوں اور مسلمانوں کے قتل عام کی وجہ سے بھارتی خارجہ پالیسی بھی بری طرح بے نقاب ہو چکی ہے۔
آرٹیکل 370A کی منسوخی کے بعد مودی کا مقبوضہ کشمیر میں امن بحالی کا جھوٹا دعویٰ بری طرح ناکام ہو گیا، مقبوضہ کشمیر میں بلاجواز ظلم و ستم کے باعث بھارتی فوج کے خلاف مقامی کشمیریوں کی شدید مزاحمت کے باعث 16 جولائی کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے ڈوڈا میں 4 بھارتی فوجی مارے گئے۔
ضلع کٹھوعہ میں حملے کے بعد کارروائی میں پانچ بھارتی فوجی اہلکار ہلاک اور پانچ زخمی ہو ئے، 27 جولائی کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں ایک بھارتی فوجی ہلاک اور ایک افسر سمیت چار فوجی زخمی ہوئے، صرف دو ماہ میں تقریباً 11 بھارتی فوجی مارے گئے۔
ہمیشہ کی طرح بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی حالیہ بدامنی کا الزام پاکستان پر لگایا، اپنی نااہلی اور غلط پالیسیوں کو چھپانے کیلئے بھارت نے الزام لگایا کہ مقبوضہ کشمیر میں حاضر سروس اور ریٹائرڈ پاکستانی ایس ایس جی کمانڈوز کام کر رہے ہیں جو ایک نہایت مضحکہ خیز الزام ہے۔
اس سے پہلے ’پلوامہ ڈرامہ‘ کا بھی الزام پاکستان پر لگایا گیا اور اس بات کی تصدیق خود بھارتی سیاستدانوں نے کی کہ یہ مودی کی ایک بھونڈی سازش تھی، جس کا مقصد اپنی سیاست چمکانا تھی۔
ایک طرف مودی یہ دعویٰ کر رہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر اب ’نیا کشمیر‘ ہے اور ریاست میں امن بحال ہو گیا ہے لیکن اس کے تمام سیاسی اور سکیورٹی کے متعلق دعوے جھوٹے ثابت ہوئے ہیں۔
مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں سماجی، سیاسی اور اقتصادی لحاظ سے فیل ہو چکی ہے، بھارت اور اس کی فوج کا یہ وطیرہ رہا ہے کہ جب وہ ناکام ہوتے ہیں تو وہ اپنی نااہلی کا الزام پاکستان پر لگادیتے ہیں۔