پاکستان پر طبقہ اشرافیہ نہیں،طبقہ بدمعاشیہ مسلط ہے ،امیر جماعت اسلامی

Jul 28, 2024 | 22:38:PM

(ارشاد قریشی)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کاکہنا ہے کہ حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیں گے ، کچھ لوگ نوجوانوں کو مایوس کرنا چاہتے ہیں ، ہم تقسیم ہوں گے تو دشمن طاقتور ہوجائے گا،ہمیں تقسیم کرنے والوں کی مراعات میں اضافہ ہوجائے گا ،پاکستان کے دشمنوں کو منہ کی کھانا پڑے گی ، یہ دھرنا پاکستان کی تاریخ تبدیل کردے گا ، طبقہ اشرافیہ نہیں بلکے طبقہ بدمعاشیہ پاکستان پر مسلط ہے ،پاکستان جاگیرداروں سے آزاد ہوگا ۔

حافظ نعیم الرحمان نے دھرنے سے خطاب  کرتے ہوئے کہاکہ دھرنا دینے اور سڑکوں پر بیٹھنے کا شوق نہیں ہے ، یہ دھرنا پورے پاکستان کو جوڑ رہا ہے ، متحد کر رہا ہے ، اپنے حق کیلئے اٹھنا پڑے گا ، حق چھیننا پڑے گا ،مزاحمت کرنا پڑے گی ، لڑنا پڑے گا ، یہ طویل لڑائی ہے ، طویل جدوجہد ہے ، سازش تیار کی گئی تھی اسلام آباد کو کنٹینرز سے بند کیا گیا  ، ہم نے سازش کو اپنے نظم وضبط سے شکست دی ، یہ کنٹینرز ہمارا راستہ نہیں روک سکتے ، کارکن ڈی چوک پہنچ رہے تھے ہم نے کہا کہ یہ پولیس سے لڑائیں گے ، لوگوں کو رشوت پر مجبور کرتے ہو ، یہ رشوت پروموٹ کا نظام ہے ۔

امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ تمام مطالبات مانے جانے پر دھرنا ختم ہوگا، تنخواہ دار کا سلیب کم کریں ، بجلی کی قیمت کم کریں ،نوجوانو! ملک سے مایوس نہ ہونا ، جانتا ہوں نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع بند کئے جارہے ہیں ، نوجوانوں تکلیفیں عارضی ہیں ، مایوس ہوجاو گے تو ظالم طاقتور ہوجائیں گے ،

ان کاکہناتھا کہ تم چاہتے ہو آئی پی پیز کا دھندہ چلتا رہے ، اب پاکستان کا مستقبل جماعت اسلامی سے وابستہ ہے ، آئی پی پیز کا دھندہ 1994 سے پی پی پی نے شروع کیا ن لیگ نے اسے عروج پر پہنچایا ،کچھ لوگ ادھر ادھر سے اچھل کر کبھی ن لیگ کبھی ج لیگ د لیگ سمجھ نہیں آتی کتنی لیگز ہیں،حکومت والے ہم سے ایسے بات کررہے ہیں جیسے یہ ننھے کاکے ہیں انہیں کچھ معلوم نہیں،ان کا مزید کہناتھا کہ یہ ایسا طبقہ ہے جو جرنیلوں سے عدلیہ اور جاگیرداروں پر مشتمل ہے ،یہ چاہتے ہیں کہ پاکستان کو خوب لوٹ لیں ریٹائرڈ ہونے کے بعد بھی کسی صورت مسلط رہیں، یہ طویل لڑائی ہے اپنے حق کیلئے اٹھنا ہوگا لڑنا ہو گا کیا آپ تیار ہیں، 

نعیم الرحمان نے کہاکہ اب معاملہ صرف آئی پی پیز کے ساتھ بات پر ہی ختم نہیں ہو گا ، پٹرول کی لیوی بھی ختم کرنا ہو گی ،سب کو تیرہ سو سی سی گاڑی پر آنا ہو گا ،ہم معیشت کے مسئلے حل کرنا جانتے ہیں ،نوجوانوں کے مستقبل کیلئے بہت کچھ چاہئے،ہمیں جماعت کیلئے کچھ نہیں چاہئے،سرکار کے سکولوں کو بیچا جارہا ہے ،تم سکول نہیں چلا سکتے ، تم سکول بیچ رہے ہو ، پنجاب حکومت کے 13 ہزار سکول بیچنے کی مزاحمت کی جائے گی ، بچوں کو ایک نظام تعلیم دو ، طبقاتی نظام تعلیم منظور نہیں ،ان ککا کہناتھا کہ چھوٹی چھوٹی چیزوں پر ٹیکس لگا دیا گیا ہے ، آٹے ، چاول اور دودھ پر ٹیکس لگا دیا گیا ہے ، ان کاکہناتھا کہ ایک ہی راستہ ہے مزاحمت کریں ، پرامن مزاحمت سب سے بڑی طاقت ہے ، مذاکراتی ٹیم کو مطالبات دے دیئے ہیں ، دھرنا بڑھتا جارہا ہے اب یہ حکومت سے نہیں سنبھلے گا ،کل مری روڈ پر خواتین کا جلسہ ہوگا دھرنے کی طاقت کو رکنا نہیں چاہئے،کل جب میری بہنیں جلسے میں ہو گی تو ان سے پوچھو گا کہ وہ ڈی چوک جانے کیلئے تیار ہو،ن لیگ ،پی پی پی ،ایم کیو ایم سن لو عوام میں تمہاری جڑیں نہیں،فارم 47 والی حکومت اس سیلاب کو روک نہیں سکے گی ۔ 

امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ ہم کراچی میں بھی تاریخی دھرنا دیں سکتے ہیں،کل لاہور میں بھی دھرنے کا اعلان کروں گا ،لاہور، کراچی اورپشاور میں بھی دھرنا ہو گا ،جمعہ یا ہفتے کے روز پشاور میں دھرنے کا آغاز ہو جائے گا،کوئٹہ کے دھرنے کابھی اعلان کروں گا، دھرنا ڈی چوک پارلیمنٹ میں بھی دھرنا ہو گا،ان کاکہناتھا کہ شہباز شریف ہمارا موڈ سمجھ لو ہم تمہاری عیاشیاں کم کرنے آئے ہیں ریلیف لینے آئے ہیں،مفت بجلی کانظام فوری بند کرو، مفت پٹرول بھی بند کرو،دو سے ڈھائی ارب میں عوام کو ان حکمرانوں کی عیاشیاں پڑتی ہیں،حکمرانوں کی گاڑیاں بھی چھوٹی کراوئیں گے پٹرول بھی ختم کراوئیں گے،جماعت اسلامی کو لوگ سنجیدہ جماعت سمجھتے ہیں ،میں جانتا ہوں گرمی شدید ہے آپ سے نوجوان امید لگائے بیٹھے ہیں۔

 یہ بھی پڑھیں:اہم رکن اسمبلی نے حکومت سے علیحدگی کا اعلان کر دیا

مزیدخبریں