پیٹرولیم مصنوعات میں اضافے کیخلاف کیس: عدالت سے اہم خبر آگئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے پیٹرولیم مصنوعات میں اضافے کے خلاف کیس میں وزارت ہیٹرولیم، اوگرہ سمیت دیگر فریقین کو جواب کے لئے مہلت دے دی۔
جسٹس شاہد کریم نے پیٹرولیم مصنوعات میں اضافے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔ وکیل درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ پیٹرولیم قیمتوں میں اضافے کا کوئی میکنزم موجود ہی نہیں ہے، بیرونی دنیا میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں، پاکستان میں ٹیکسز بڑھائے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:'' وزارت اعلی کے الیکشن کی ووٹنگ کروا لیتے ہیں '': عدالت سے بڑی خبر آگئی
وکیل درخواستگزار نے عدالت کو بتایا کہ اوگرا کو میکنزم کے بغیر قیمتوں میں ردو بدل کا کوئی اختیار نہیں،119 روپے ڈیزل کی قیمت جبکہ 84 روپے پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا، بغیر وجہ بتائے اضافہ ہوا، عام آدمی اس سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔
درخواست گزار نے کہا کہ21 دنوں میں 3 بار پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا، کابینہ کی منظوری کے بغیر پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے جس کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے بنیادی ضروریات زندگی مہنگی ہو جائیگی۔
وکیل نے استدعا کی کہ عدالت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اقدام کالعدم قرار دے۔ جس پر جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو مقرر کرنا ایگزیکٹو کام ہے، عدالت کیسے مداخلت کرسکتی ہے۔ وکیل وفاقی حکومت نے کہا کہ جواب کے لئے مہلت دے دی جائے۔