عمران خان کی رہائی میں رکاوٹ کیا ہے؟

Jun 28, 2024 | 09:54:AM

Read more!

(24 نیوز)تحریک انصاف کو ایک اور بڑا عدالتی اپ سیٹ ہوگیا ہے ۔بانی پی ٹی آئی کی عدت میں نکاح کیس میں بریت کا خواب چکنا چور ہوگیا ہے ۔بانی پی ٹی آئی کا فی الحال جیل سے باہر آنا اب ممکن نظر نہیں آرہا ۔کیونکہ ایڈڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے عدت میں نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی اپیلیں مسترد کردی ہے ۔بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی سے متعلق ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا کا تفصیلی فیصلہ 10 صفحات پر مشتمل ہے۔ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے تفصیلی فیصلے میں لکھا کہ سزا معطلی کی دونوں اپیلیں مسترد کی جاتی ہیں،سیکشن 426 قابل ضمانت ہے لیکن مجرم ضمانت کے حقدار نہیں، قانون کے تحت خاتون مجرم بھی ضمانت کی دعویدار نہیں ہو سکتی۔ سزا معطلی یا ضمانت پر رہائی کی درخواستوں پر سماعت کے دوران مقدمے کے میرٹس پر بات نہیں کی جا سکتی، دونوں ملزمان کو دی گئی سزا نہ تو قلیل مدتی ہے اور نہ ہی وہ سزا کا زیادہ حصہ بھگت چکے ہیں۔عدالت نے پاکستان کریمنل لا جرنل میں موجود محمد ریاض بنام سرکار کیس کا حوالہ دیا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ محمد ریاض بنام سرکار کیس کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ضمانت انڈر ٹرائل ملزم کا حق ہے، سزا یافتہ کا نہیں۔اب تحریک انصاف کے رہنماؤں نے اِس فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے ۔

پروگرام’10تک‘کے میزبان ریحان طارق نے کہا ہے کہ اب بیرسٹر علی ظفر کی رائے عمر ایوب اور کنول شوزب سے تھوڑی مختلف نظر آرہی ہے وہ کہتے ہیں کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں بشری بی بی کی دائر کردہ اِس کیس کی مرکزی اپیلوں کی سماعت ہونی ہے ہمیں پہلے اُس پر دلائل دینے چاہئے اور اگر فیصلہ حق میں نہ آیا تو پھر ہمیں ہائی کورٹ سے رجوع کرنا چاہئے ۔اب اِس کیس کے فیصلے پر قانونی ماہرین بھی مختلف رائے دے رہے ہیں۔قانونی ماہرین کی رائے میں ایڈیشنل سیشن جج نے سزا معطلی کی اپیل اِس لیئے مسترد کی ہے کیونکہ اِس کیس کی مرکزی اپیل کی تاریخ فکسڈ ہے اور وہیں پر اِس کیس کا فیصلہ ہو ۔
اب عدت میں نکاح کیس میں فی الحال تو بانی پی ٹی آئی کو ریلیف نہیں ملا لیکن اپیل پر مل سکتا ہے یا نہیں اِس کا فیصلہ آنے والا وقت کرے گا۔لیکن اگر آج فیصلہ بانی پی ٹی آئی کے حق میں آجاتا تو وہ جیل سے باہر آسکتے تھے۔لیکن حکومتی وزراء پہلے سے ہی یہ پیش گوئیاں کر رہے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کی مشکلات کم نہیں بلکہ بڑھے گی اور وہ اِتنی جلدی جیل سے باہر آںے والے نہیں ہیں ۔اِس حوالے سے راجہ ریاض تو کہہ رہے ہیں کہ بہت جلد بانی پی ٹی آئی پر آرٹیکل چھ کا مقدمہ چلنے والا ہے اِس کےساتھ ساتھ عطا تارڑ اور رانا ثنا اللہ بھی فرما رہے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی جلد جیل سے باہر آنے والے نہیں ۔
لیگی رہنماؤں کی طرح فیصل واؤڈا بھی فرما رہے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کے باہر آنے کا کوئی امکان نہیں اور مخصوص نشستوں کے کیس میں بھی اِن کو مایوسی ہوگی۔یہ بات درست ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے جو ریاست مخالف بیانیہ اپنایا ۔اداروں کو اپنی تنقید کا نشانہ بنایا۔پھر نو مئی کو جو کچھ ہوا اُس سے یہی تاثر گیا کہ ایک مخصوص جماعت اپنے ہی اداروں کیخلاف سامنے آکر کھڑی ہوگئی ہے۔پھر سوشل میڈیا پر جس طرح کے ٹرینڈ چلائے گئے ۔بانی پی ٹی آئی کے ایکس اکاؤنٹ سے 1971 پر جس طرح کی متنازع ٹویٹ کی گئی اُس کے بعد ہر سمجھ بوجھ رکھنے والا شخص تو یہی کہے گا کہ تحریک نے اپنے آپ کو خود بند گلی میں دکھیلا ہے جہاں سے اُن کا نکلنا ممکن نہیں رہا۔ اب تحریک انصاف پر یہ الزام ہے کہ جس امریکا کیخالف وہ سازشی تھیوری اپنا رہی تھی اُسی امریکا کے اب وہ گُن بھی گا رہی ہے۔کیونکہ امریکی کانگریس نے دھاندلی کے حوالے سے تحریک انصاف کے مؤقف کی تائید جو کی ہے ۔اور یہی وجہ ہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف فرما رہے ہیں کہ تحریک انصاف پہلے سائفر لہراتی تھی اب وہ جشن منا رہی ہے لیکن اِن کے جشن منانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
اب یہ بات تو درست ہے کہ پہلے تحریک انصاف امریکا کو تیور دکھاتی تھی بعد میں امریکی فرم کے ذریعے امریکا کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر کرنے کی کوشش بھی کرتی رہی۔یعنی تحریک انصاف کا امریکا کے معاملے پر دوہرا معیار واضح طور پر نظر آیا۔اب بظاہر لگ ایسا رہا ہے کہ تحریک انصاف ملکی معاملات میں دوسرے ملک کی مداخلت کروانا چاہتی ہے تو پھر سوال تو اُٹھے گا کہ آخر تحریک انصاف کس ڈگر پر چل رہی ہے۔اب وزیر خارجہ اسحاق ڈار بھی فرما رہے ہیں کہ امریکی کانگریس کی انتخابات کے حوالے سے قراردار کے بدلے پارلیمنٹ میں بھی ایک قرار داد لائی جائے گی ۔مزید دیکھئے اس ویڈیو میں 

مزیدخبریں