پیپلزپارٹی کو اپوزیشن لیڈر کے معاملے پر نظر ثانی کرنی ہوگی ورنہ اتحاد ایسے نہیں ہوتا،رانا ثنا اللہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ نے کہاہے کہ اگر حکومت کے لوگ اپوزیشن لیڈر بنائیں تو پھر کیا کہا جا سکتا ہے؟ آپ باہر سے حمایت حاصل کریں ایسااتحاد تسلیم نہیں کیا جا سکتا، پیپلزپارٹی نے ان سے ووٹ لیا جو چیئرمین سینٹ کے انتخاب میں حکومت کیساتھ تھے ، ان لوگوں کے ووٹ سے اپوزیشن لیڈر بن ہی نہیں سکتا،پیپلزپارٹی کو اپوزیشن لیڈر کے معاملے پر نظر ثانی کرنی ہوگی ورنہ اتحاد ایسے نہیں ہوتا،ایسے فیصلے کا دفاع نہ کریں،اس کا نقصان پیپلز پارٹی کو پہلے اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ( پی ڈی ایم) کو بعد میں ہوگا۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اعظم نذ یر تارڑ کے نام پر پیپلز پارٹی سے بات ہو سکتی تھی، آپ باہر سے حمایت حاصل کریں ایسااتحاد میں تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔ پیپلز پارٹی نے ان سے ووٹ لیا جو چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں حکومت کے ساتھ تھے، ان لوگوں کے ووٹ سے اپوزیشن لیڈر بن ہی نہیں سکتا،یہ جمہوری اصول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کے لوگ اپوزیشن لیڈر بنائیں تو پھر کیا کہا جا سکتا ہے۔ پیپلز پارٹی کو اپوزیشن لیڈر کے معاملے پر نظر ثانی کرنی ہوگی ورنہ اتحاد ایسے نہیں ہوتا کہ آپ حکومتی اتحادی بھی رہیں اور اپوزیشن لیڈر بھی بنیں ایسے فیصلے کا دفاع نہیں کرنا چاہیے اس کا نقصان پیپلز پارٹی کو پہلے اور پی ڈی ایم کو بعد میں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ پی ڈی ایم کا اجلاس بلایا جائے اور اپوزیشن لیڈر کے حوالے سے پیپلز پارٹی سے پوچھا جائے کہ ووٹ دینے والے آزاد امیدوار تھے یا حکومتی اتحادی۔