پنجاب میں ماسک پہننا لاز می۔۔ نہ پہننے پر 6 ماہ کی سزا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ پنجاب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤمیں غیرمعمولی اضافہ ہورہا ہے جس کو مد نظر رکھتے ہوئے صوبے بھر میں ماسک پہننا لازمی قرار دےدیا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی قیادت میں فیصلہ کیا گیا کہ ماسک نہ پہننے والے کو جرمانے اور 6 ماہ قید کی سزا ہوسکتی ہے۔انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ رمضان المبارک میں کاروباری سرگرمیاں بڑھ جاتی ہیں جسے ایس او پیز کے مطابق جاری رکھنا آسان کام نہیں ہوگا۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اس ضمن میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب حکومت ترجیحات طے کرے گی اور اس حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات سے متعلق معلومات کا میڈیا سے تبادلہ کریں گے۔
علاوہ ازیں انہوں نے بتایا کہ صوبہ پنجاب میں رمضان المبارک میں شادی کی تقریبات پر پابندی سے متعلق حتمی فیصلہ کل کیا جائے گا۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ماہ رمضان میں بین الصوبائی آمد و رفت میں اضافہ ہوجاتا ہے اس لئے ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے عہدیدار وبا کو مد نظر رکھتے ہوئے حکمت عملی وضع کریں۔عثمان بزدار کی معاون خصوصی نے کہا کہ عثمان بزدار نے مرغی کے گوشت کی قیمتوں میں اضافے پر نوٹس لے لیا ہے۔انہوںنے کہاکہ آپ جانتے ہیں کہ کون سا خاندان اور جماعت ہے جو سب سے زیادہ شیڈز رکھتے ہیں، اس لئے وہ مصنوعی بحران پیدا کرکے قیمتوں میں اضافہ کررہے ہیں۔
نہوں نے نام لیے بغیر الزام عائد کیا کہ وہ طلب و رسد میں توازن خراب کررہے ہیں جس کا مقصد صرف پولیٹیکل انجینئرنگ ہے، ان کا دعویٰ تھا کہ رمضان سے قبل مصنوعی بحران پیدا کیا جارہا ہے۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ہم 313 سہولت بازار قائم کرنے جارہے ہیں اور بازار کی نگرانی کے لیے سہولت بازار کمیٹی بننے جارہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہم دو لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے جارہے ہیں۔معاون خصوصی نے کہا کہ سندھ میں گندم کا نرخ دو ہزار روپے مقرر کرنے سے اسمگلنگ کا رجحان بڑھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔۔ ٹرانسپورٹ پر پابندی کب لگے گی؟ اسد عمر نے بتادیا