درمیانی عمر کی تنہائی ذہنی مریض بنا دیتی ہے، تحقیق
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)ایک تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ زندگی کے درمیانی دور میں تنہائی یا تنہائی پر مبنی زندگی گزارنے سے بعد کی زندگی میں دماغی افعال متاثر ہوتے ہیں اور بھولنے (نسیان کی بیماری)سمیت یادداشت اور دیگر ذہنی کمزوریوں پر مبنی بیماریاں لاحق ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
امریکا کی بوسٹن یونیورسٹی میں کی گئی اس تحقیق میں سائنس دانوں نے کہا کہ تنہائی انسان کو بعد کی زندگی میں ذہنی مریض بنادیتی ہے۔اس حوالے سے ان سائنس دانوں نے ذہنی طور پر درست اور سوچنے سمجھنے کی صلاحیت رکھنے والے بالغوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا اور ایسے معمر افراد کا ڈیٹا دیکھا کہ کیا یہ افراد 45 سے 64 سال کے درمیان تنہائی کا شکار تھے یا نہیں۔
اس تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ درمیانی عمر میں تنہائی پر مبنی زندگی گزارتے تھے ان میں دماغی افعال کے متاثر ہونے، نسیان (بھولنے کی بیماری)اور دیگر ذہنی بیماری لاحق ہونے کے خطرات زیادہ پائے گئے۔تحقیق کے مطابق وہ افراد جو عارضی طور پر تنہا رہے ان میں اس بیماری کے لاحق ہونے کے امکانات کم پائے گئے۔
یہ بھی پڑھیں۔۔لاہور کے کون سے38 علاقوں میں مائیکرو سمارٹ لاک ڈائون ہوگا،جانئے