حکومتی ٹیم کی ایم کیو ایم سے ملاقات۔بریک تھرو نہ ہو سکا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز ) مسلم لیگ ق کی طرف سے حکومت کا اتحادی برقرار رہنے کے اعلان اور بلوچستان عوامی پارٹی کی جانب سے اپوزیشن کی حمایت کے اعلان کے بعد وفاقی حکومت کی تیسری اتحادی جماعت حتمی فیصلے کیلئے سر جوڑ کر بیٹھ گئی۔
ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے ایم کیو ایم سے کئی ملاقاتیں ہو چکی ہیں ۔اب تک کی اطلاع کے مطابق ایم کیو ایم کو پورٹ اینڈ شپنگ کی وزارت مل سکتی ہے۔تاہم ابھی اس حوالے باضابطہ پیشکش نہیں کی گئی۔اس حوالے سے حکومتی وفد کی پارلیمنٹ لاجز میں ایم کیو ایم رہنماﺅں نے ملاقات کی۔ملاقات پارلیمنٹ لاجز وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی سیّد امین الحق کی رہائشگاہ پر ہوئی، حکومتی وفد میں میں شاہ محمود قریشی، اسد عمر، پرویز خٹک، عمران اسماعیل اور علی زیدی شامل ہوئے جبکہ متحدہ وفد میں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، عامر خان، وسیم اختر، امین الحق، فروغ نسیم، خواجہ اظہار الحسن، کشور زہرہ، کنور نوید جمیل، صادق افتخار شریک ہوئے۔ملاقات کے دوران وزیراعظم عمران خان کے خلاف جمع کروائی تحریک عدم اعتماد پر پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے وائس چیئرمین و وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایم کیو ایم کے دوستوں کو قائل کریں گے، اتنا عرصہ اکٹھے چلتے آئے ہیں، آئندہ بھی چلیں گے، ایم کیو ایم ہمارے حلیف ہیں، ہمارے اور ان کے آگے چلنے میں دونوں کیلئے بہتری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پرویز الٰہی صاحب نے مہربانی فرمائی ہے اور تعاون جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، وہ وزیر اعظم کو اعتماد کا ووٹ دیں گے، انہیں وزارتِ اعلیٰ پنجاب کیلئے نامزد کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے کوئی واضح جواب نہیں دیا۔