ہیروئن سمگلنگ کے الزام میں 5سال قید کاٹنے والی چیک ماڈل کے ہوشربا انکشافات
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک ) پاکستان میں ہیروئن سمگلنگ کے الزام میں قید کاٹنے والی چیک ماڈل ٹریزا ہلسکووا نے رہائی کے بعد ہوشربا انکشافات کر دیئے ہیں ۔
ماڈل ٹریزا ہلسکووا نے ڈیلی میل کو جاری کردہ ویڈیو میں انکشاف کیا کہ وہ جسم فروشی کے کاروبار سے منسلک ہیں اور اسی کام کیلئے انہیں پاکستان لایا گیا تھا ، چیک ماڈل نے الزام عائد کیا کہ جسم فروشی کیلئے پاکستان لانے والی ان کی ہینڈلر خاتون نے ہی دھوکے سے ان کے بیگ میں ہیروئن چھپائی اور پھر جیل میں مرنے کیلئے چھوڑ دیا ۔
چیک ماڈل کے مطابق انہیں دنیا بھر میں جسم فروشی کیلئے سمگل کیا گیااور بالآخر پاکستان میں لاکر انہیں قید کروا دیا گیا ، ٹریزا ہلسکووا الزام عائد کیا کہ ’’سارہ نامی خاتون نے پاکستان میں جسم فروشی کیلئے بھیجنے سے پہلے اپنے شوہر کے ساتھ تعلق قائم کرنے کا کہا تا کہ اس بات کی تصدیق ہو سکے کہ وہ اس کام کیلئے موزوں ہیں یا نہیں ۔
ماڈل گرل کے مطابق انہیں فوٹو شوٹ کا کہہ کر ایک کھنڈر نما گھر میں ٹھہرایا گیا لیکن 2 ماہ تک کوئی فوٹو شوٹ نہ ہوا اور اس کے بعد مجھے وطن واپس جانے کا کہا گیا اور پھر
جب وہ لاہور ایئر پورٹ پر پہنچیں تو کسٹم حکام نے انہیں ہیروئن سمگلنگ کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
چیک ماڈل نے الزام عائد کیا کہ یہ منشیات ان کی ہینڈلر خاتون نے ان کے سامان میں چھپائی تھی جس پر انہیں 8سال قید کی سزا سنائی گئی تاہم اپیلوں پر اپیلیں کرنے کےبعد 2022 میں انہیں عدالت نے رہا کیا اور اپنے ملک واپس جانے کی اجازت دی۔
چیک ماڈل نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ جب وہ جسم فروشی کے کام سے منسلک ہوئیں تو ان کی عمر صرف 19 برس تھی اور جب وہ پاکستان میں گرفتار ہوئیں تو ان کی عمر محض 22 برس تھی جبکہ 5 سال تک وہ جیل میں قید کاٹنے کے بعد رہا ہوئیں، جیل میں گزرا کسی ڈرونے خواب سے کم نہیں تھا۔