ادارے کی توقیر کو سلامت رکھنے کے لیے فل کورٹ بینچ بنایا جائے:وفاقی وزیر قانون

Mar 28, 2023 | 12:10:PM
ادارے کی توقیر کو سلامت رکھنے کے لیے فل کورٹ بینچ بنایا جائے:وفاقی وزیر قانون
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(کفایت علی)وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ الیکشن کے انعقاد کے سلسلے میں سوموٹو لیا گیا تھا، اس دن میں یہ بات ہوئی تھی کہ 4 -3 کی اکثریت سے مسترد ہو گیا تھا،استدعا ہے ادارے کی توقیر کو سلامت رکھنے کے لیے فل کورٹ بینچ بنایا جائے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون و انصاف کا کہنا تھا کہ جسٹس مظاہر نقوی اور جسٹس اعجاز الاحسن  نے رضاکارانہ طور پر کیس سننے سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا، کل جسٹس جمال شاہ اور مندوخیل کا فیصلہ آیا،جو مختلف طبقات ہیں جو مختلف باتیں کر رہے ہیں،کل دو ججز کے اختلافی نوٹ کے بعد یہ بات ثابت ہو گئی، آج جماعت اسلامی سمیت دیگر جماعتوں کے وکلا آئے ہیں۔

ضرور پڑھیں :رول آف لاء اور جمہوریت ایک سکے کے دو رخ ہیں:سپریم کورٹ

انہوں نے کہا ہے کہ اس کیس پر 13 رکنی بینچ بننا چاہیے، کل دو جج صاحبان کا جو فیصلہ ایا اس فیصلے نے ابہام دور کر دیا،سات رکنی بینچ میں سے چار تین کا فیصلہ کنفرم ہو چکا ،اصل فیصلہ چار تین کا تھا جو اب واضح ہوگیا ہے،ادارے کی توقیر کو برقرار رکھنے کے لئیے فل کورٹ بینچ اس کیس کی تشریح کرے،جسٹس اعجاز الاحسن اور مظاہر نقوی نے خود اس بینچ سے الگ کردیا تھا۔

وزیراعظم فرد واحد کے طور پر فیصلے نھی کرتے کابینہ کی مشاورت شامل ہوتی ہے،کل جو دو ججز نے فیصلہ دیا ان نے بھی اسی طرف اشارہ دیا،ادارے کے اندر تقسیم اور ابہام کو دور کرنے کر نے کے لئیے تیرہ رکنی بینچ ہونا چاہیے جو ابہام دور کرے،فل کورٹ  بینچ میں مظاہر نقوی اور اعجاز الاحسن کو شامل نہیں کرنا چاہیے۔