(24 نیوز) حکومتی آئل مارکیٹنگ کمپنی پاکستان اسٹیٹ آئل کا مالی بحران شدید ترین ہوگیا ہے اور کمپنی کے قابل وصول واجبات کا حجم پہلی بار 41 ارب روپے کے اضافے کیساتھ 777 ارب روپے کی سطح عبور کرگیا ہے۔
پی ایس او ذرائع کے مطابق صرف پاور سیکٹر پر واجبات 178 ارب روپے سے تجاوز کرچکے ہیں۔ اسکے علاوہ ایک ماہ میں درآمدی ایل این جی کے واجبات میں 26 ارب 70 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا جبکہ دستاویزات کے مطابق فروری 2023 میں درآمدی ایک این جی کے واجبات 475 ارب روپے تھے۔
اس صورتحال میں پی ایس او کے مطابق ملکی تاریخ میں پہلی بار درآمدی ایل این جی کا بل 502 ارب روپے سے بھی تجاوز کرچکا ہے اور مارچ 2023 میں درآمدی ایل این جی کے واجبات 26.70 ارب روپے اضافے کے بعد 502 ارب روپے سے بھی تجاوز کرچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: سستا پٹرول،حکومت نے کوششیں تیز کردیں
روپے کے مقابلے ڈالر مہنگا ہونے کی وجہ سے ادائیگیوں میں نقصانات کا تخمینہ 62 ارب 83 کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس کے علاہ پی ایس او نے مقامی ریفائنریز اور درآمدات کی مد میں اربوں روپے کی بڑی ادائیگیاں بھی کرنا ہیں۔