(24 نیوز)امریکا میں فلسطین کے حق میں آواز بلند کرنا جرم بن گیا، یونیورسٹیوں میں فلسطین کے حامی غیر ملکی طلبہ کے خلاف کریک ڈاؤن تیز، فلسطین کی حمایت کرنے والے 300 سے زائد غیر ملکی طلباء کے ویزے منسوخ کر دیے گئے۔
امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ محکمہ خارجہ نے ان طلباء کے ویزے منسوخ کر دیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ ایسے افراد کا پیچھا کر رہی ہے جنہیں وہ جنونی قرار دیتے ہیں۔
مارکو روبیو نے اپنے بیان میں کہا ہے ہم ہر روز ایسی کارروائیاں کر رہے ہیں، ایسے جنونی جہاں بھی نظر آئیں گے، ان کا ویزا منسوخ کر دیا جائے گا۔
امریکی شہر ہوسٹن میں پی ایچ ڈی کرنے والی ترک طالبہ رومیسہ اوزترک کو فلسطینیوں کی حمایت کرنے پر گرفتار کر لیا گیا۔
رومیسہ اوزترک کو ان کے گھر کے باہر سے گرفتار کیا گیا اور ان کا ویزا بھی منسوخ کر دیا گیا۔
یہ واحد واقعہ نہیں ہے بلکہ غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کے حق میں بولنے والے متعدد غیر ملکی طلباء کے ویزے منسوخ کیے جا چکے ہیں