سٹیٹ بینک کا آئندہ 2 ماہ کیلئے شرح سود 7 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان

May 28, 2021 | 18:11:PM
سٹیٹ بینک کا آئندہ 2 ماہ کیلئے شرح سود 7 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ( 24 نیوز)سٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ دو ماہ کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا ہے جس کے تحت شرح سود 7 فیصد پر برقرار رہے گی۔
گورنر سٹیٹ بینک رضاباقر کی سربراہی میں مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں آئندہ دو ماہ کیلئے شرح سود 7 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملکی معیشت مضبوط بنیادوں پر بہتر ہورہی ہے۔ جنوری سے توانائی اور کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ توانائی اور کھانے پینے کی اشیا مہنگی ہونے کی وجہ طلب میں اضافہ ہے۔
سٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ مہنگائی کی شرح 9 فیصد تک برقرار رہنے کا امکان ہے۔ رواں سال اپریل میں مہنگائی کی شرح11 اعشاریہ 1 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ وسط مدت میں مہنگائی کی شرح 5 سے 7 فیصد تک برقرار رہنے کی توقع ہے۔
سٹیٹ بینک اعلامیے کے مطابق کورونا کی تیسری لہر کی وجہ سے غیر یقینی صورتحال رہی۔ صنعتی شعبے کی ترقی میں3 اعشاریہ 6 فیصد اضافہ ہوا۔ تعمیرات، سیمنٹ، ٹیکسٹائل اورآٹوسیکٹرسے صنعتی شعبے میں ترقی ہوئی۔
سٹیٹ بینک کے مطابق 17 سال بعد 10 ماہ میں جاری کھاتے سرپلس رہے۔ زرمبادلہ کے ذخائر 4 سال کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئے۔ نئے مالی سال میں مہنگائی کم ہوگی۔ رمضان میں کھانے پینے کی اشیا مہنگی ہوئیں۔سٹیٹ بینک اعلامیے کے مطابق پرائیویٹ سیکٹر کے قرضوں میں 43 فیصد اضافہ ہوا۔ سٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر 16 ارب ڈالر ہیں۔ 
دوسری جانب وزارت خزانہ نے ملکی معیشت پر ماہانہ اپ ڈیٹ آوَٹ لک رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس ایک بار پھر80 کروڑ ڈالر سرپلس ریکارڈ کیا گیا۔ کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کااعشاریہ 3 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔
وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق معاشی بحالی اور سرگرمیوں میں تیزی کا سلسلہ جاری ہے، صنعتی اور زرعی پیداوار میں بہتری اور ٹیکس ریونیو ترسیلات زر میں اضافہ ہوا۔
وزارت خزانہ کے مطابق جولائی تا اپریل ترسیلات زر 29 فیصد اضافے سے 24اعشاریہ 2 ارب ڈالر ریکارڈ ہوا۔ ملکی برآمدات6 اعشاریہ 5 فیصد اضافے سے 21 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچ گئیں۔ ملکی درآمدات13 اعشاریہ 5 فیصد اضافے سے 42 اعشاریہ 3 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچ گئیں۔
رپورٹ کے مطابق براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری32 اعشاریہ 5 فیصد کمی سے 1 اعشاریہ 53 ارب ڈالر رہیں۔ پورٹ فولیو سرمایہ کاری منفی 234 ملین ڈالر سے بڑھ کر2 اعشاریہ 46 ارب ڈالر ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں:  28 مئی کو ہونیوالے ایٹمی دھماکوں کا سہرا راجہ ظفر الحق، گوہر ایوب اور مجھے جاتا ہے، شیخ رشید