(24نیوز)شوگر ملز کے ذریعے منی لانڈرنگ کرنے کے کیس میں وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز لاہور کی خصوصی عدالت میں پیش ہوئے، سلیمان شہباز کی وارنٹ گرفتاری کی رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی گئی، وزیراعظم شہباز شریف نے عدالت سے واپسی کی اجازت طلب کی جس پر عدالت نے انہیں اوروزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کو جانے کی اجازت دےدی۔
سماعت کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے روسٹرم پر آکر بیان دیا کہ میں صوبے کا خادم رہا ہوں، سرکاری خزانے سےتنخواہ لی نہ کبھی ٹی اے ڈی اے لیا، پٹرول بھی خود ڈلواتا تھا جب کہ تنخواہ اور ٹی اے ڈی اے کی رقم 7، 8 کروڑ بنتی تھی جو میرا قانونی حق تھا۔وزیراعظم نے کہا کہ میں نےتو شوگرملزکو سبسڈی نہیں دی، جس سے میرے خاندان کو 2 ارب کا نقصان ہوا۔
دونوں رہمناؤں کی پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے، کمرہ عدالت کے اندر اور باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔
لاہور کی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ عوام مہنگائی میں پسے ہوئے ہیں اور غریب خاندان رو رہے ہیں، ان کے پاس دوائی اور علاج کرانے کے پیسے نہیں ہیں،وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مہنگائی آسمان سے باتیں کررہی ہے اور بیروزگاری ہے جب کہ پٹرول سے متعلق ہم نے دل پر پتھر رکھ کرفیصلہ کیا،انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی آسمان سے باتیں کررہی ہے اور بیروزگاری ہے جب کہ پٹرول سے متعلق ہم نے دل پر پتھر رکھ کرفیصلہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹھنڈی ہوائیں۔بارش بھی ہو گی۔موسم کے حوالے سے خبر جانیے
وزیراعظم کا کہنا تھاکہ غریب ایک وقت کی روٹی کو ترستے ہیں، ہم نے ماہانہ 28 ارب روپے قومی خزانے سے خرچ کرکے پاکستان کے پسے ہوئے کروڑوں لوگوں کیلئے سبسڈی دی ہے۔
یومِ دفاع سے متعلق سوال پر شہباز شریف نے کہا کہ ایٹمی دھماکوں کے وقت نوازشریف نے بڑے ممالک کے سربراہوں سے تلخ لہجے میں بات نہیں کی تھی، امریکی صدر سے نواز شریف نے بڑے اچھے انداز میں بات کی، نوازشریف نے کہا تھا کہ آپ کے 5 ارب ڈالر کی پیشکش کا شکریہ، نوازشریف نےکہا تھا ان شا اللہ ہم زندہ رہیں گے اور ہمیں پاکستان کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے۔