رواں سال آم کی پیداوارمیں 50 فیصد کمی کا خدشہ ، شیری رحمان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے کہاہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ آم پیدا کرنے والے ممالک کی فہرست میں پاکستان 5ویں نمبر پر ہے، اس سال پانی کی شدید قلت اور درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے آم کے پیداوار میں 50 فیصد کمی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں شیری رحمان نے کہاکہ اس سال سندھ کے بیشتر علاقوں میں 60 فیصد سے زائد زرعی پانی کی کمی رہی،ان کاکہناتھا کہ ہر سال پاکستان میں تقریباً 18 لاکھ ٹن تک آم کی پیداوار ہوتی ہے جو اس سال آدھی کم ہوئی ہے، صرف ایک ہی سال میں سندھ اور پنجاب میں آم کی پیداوار میں 50 فیصد کمی ہم سب کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔
ہر سال پاکستان میں تقریباً 18 لاکھ ٹن تک آم کی پیداوار ہوتی ہے جو اس سال آدھی کم ہوئی ہے۔ صرف ایک ہی سال میں سندھ اور پنجاب میں آم کی پیداوار میں 50 فیصد کمی ہم سب کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ وقت پر پانی نا ملنے کی وجہ سے آم کی پیداوار کو شدید نقصان ہوا ہے2/3
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) May 28, 2022
وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی نے کہاکہ وقت پر پانی نا ملنے کی وجہ سے آم کی پیداوار کو شدید نقصان ہوا ہے،آم کی پیداوار میں کمی کی وجہ سے کاشتکاروں اور اس کاروبار سے منسلک تمام لوگوں کی آمدنی پر منفی اثرات پڑے گے، سینیٹر شیری رحمان نے کہاکہ ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات اب ہماری معیشت اور روز مرہ کی زندگی پر مرتب ہو رہے ہیں، مستقبل کیلئے ہمیں پانی کی منصفانہ تقسیم اور احتیاتی اقدامات کو یقینی بنانا ہوگا۔
آم کی پیداوار میں کمی کی وجہ سے کاشتکاروں اور اس کاروبار سے منسلک تمام لوگوں کی آمدنی پر منفی اثرات پڑے گے۔ ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات اب ہماری معیشت اور روز مرہ کی زندگی پر مرتب ہو رہے ہیں۔ مستقبل کے لئے ہمیں پانی کی منصفانہ تقسیم اور احتیاتی اقدامات کو یقینی بنانا ہوگا۔ 3/3 pic.twitter.com/1usw4z03sl
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) May 28, 2022
یہ بھی پڑھیں: وزیر مملکت برائے داخلہ عبدالرحمن کانجو کی گاڑی کو حادثہ