(24 نیوز)وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے کہاہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ آم پیدا کرنے والے ممالک کی فہرست میں پاکستان 5ویں نمبر پر ہے، اس سال پانی کی شدید قلت اور درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے آم کے پیداوار میں 50 فیصد کمی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں شیری رحمان نے کہاکہ اس سال سندھ کے بیشتر علاقوں میں 60 فیصد سے زائد زرعی پانی کی کمی رہی،ان کاکہناتھا کہ ہر سال پاکستان میں تقریباً 18 لاکھ ٹن تک آم کی پیداوار ہوتی ہے جو اس سال آدھی کم ہوئی ہے، صرف ایک ہی سال میں سندھ اور پنجاب میں آم کی پیداوار میں 50 فیصد کمی ہم سب کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔
وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی نے کہاکہ وقت پر پانی نا ملنے کی وجہ سے آم کی پیداوار کو شدید نقصان ہوا ہے،آم کی پیداوار میں کمی کی وجہ سے کاشتکاروں اور اس کاروبار سے منسلک تمام لوگوں کی آمدنی پر منفی اثرات پڑے گے، سینیٹر شیری رحمان نے کہاکہ ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات اب ہماری معیشت اور روز مرہ کی زندگی پر مرتب ہو رہے ہیں، مستقبل کیلئے ہمیں پانی کی منصفانہ تقسیم اور احتیاتی اقدامات کو یقینی بنانا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر مملکت برائے داخلہ عبدالرحمن کانجو کی گاڑی کو حادثہ