(ویب ڈیسک) امریکہ کی ریاست ٹیکساس میں حکام نے منگل کو اپنے والدین اور بہن بھائیوں کو فائرنگ سے ہلاک کرنے کے جرم میں ایک 18 سالہ نوجوان کو جیل بھیج دیا ہے۔
پولیس کے مطابق ان کو رپورٹ کی گئی کہ ایک شخص نے اپنےخاندان کو نقصان پہنچایا ہے اور وہ خود کو مارنے کی دھمکی دے رہا ہے۔ انہیں مزید بتایا گیا کہ گھر کے اندر ایک سے زائد لوگ مر چکے ہیں۔ انہوں نے سیزر اولالڈے کو اپنے گھر کے اندر چھپے ہوئے پایا جب وہ اس رپورٹ کے جواب میں جائے وقوعہ پہنچے۔
کچھ دیر کے بعد جب افسران نے اولالڈے کو ہتھیار ڈالنے پر آمادہ کیا تو باتھ روم سے اس کے والدین، ریوبن اولالڈے اور ایڈا گارسیا، بڑی بہن لزبیٹ اولالدے اور چھوٹے بھائی اولیور اولالڈے کی لاشیں ملیں۔
اعترافی بیان کے مطابق "ایسا لگتا ہے جیسے متاثرین کو رہائش گاہ میں مختلف جگہوں پر گولی مار دی گئی تھی اور لاشوں کو بعد میں باتھ روم میں لے جایا گیا تھا"۔ اس میں کہا گیا ہے کہ "متعدد استعمال شدہ کارتوس کے ڈبے" گھر کے فرش پر پائے گئے، اور "متعدد جگہوں پر خون کے چھینٹے" تھے۔
اولالڈے نے پولیس کو بتا یا کہ "اس نے اپنے خاندان کو اس لیے مارا کیوںکہ وہ آدم خورتھے، اور وہ اسے کھانے والے تھے۔" اولالڈے کو 10 ملین ڈالر کے بانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔امریکہ میں 2023 میں اب تک کم از کم 25 اجتماعی قتل کے واقعات ہو چکے ہیں، جن میں کم از کم 127 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، اس میں مرنے والے مجرم شامل نہیں ہیں۔