(24 نیوز) وزیر اطلاعات و نشریات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ عمران خان پہلے معافی مانگیں پھر مذاکرات کی بات کریں۔
وزیراطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن کا چیئرمین پی ٹی آئی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہنا ہے کہ عمران خان کا کھیل ختم ہوچکا، مذاکراتی کمیٹی کے آدھےلوگ روپوش ہوچکے، عمران خان نے ملک اوراداروں کونقصان پہنچایا، لوگوں کوگھناؤنے مقاصد کیلئے استعمال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: جہانگیر ترین کے لاہور میں مستقل ڈیرے , پی ٹی آئی کے منحرف اراکین سے رابطے
انہوں نے مزید کہا کہ امریکامیں کیپٹل ہل حملہ کیس کے ماسٹر مائنڈ کو 18 سال قید کی سزا ہوئی، ملکی املاک کونقصان پہنچانے والے کوکیوں معاف کیاجائے،عمران خان پہلے معافی مانگیں پھر مذاکرات کی بات کریں، عمران خان نے ملک میں انڈرورلڈڈان بننے کی کوشش کی، انڈر ورلڈ ڈان کو اب ڈائیلاگ کیوں یاد آگئے، عمران خان کاکھیل ختم ہونے جارہاہے، عمران خان مذاکراتی کمیٹی کے ذریعے مذاکرات کی بھیک کیوں مانگ رہاہے؟
شرجیل میمن نے عمران خان کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےکہاکہ اس نے ملک ،اداروں اورلوگوں کونقصان پہنچایا، اب عمران خان مذاکرات کیلئے منتیں کررہاہے، عمران اپنے اوراپنی فیملی کیلئے این آراومانگ رہاہے، عمران خان کوعدالتوں نے وہ تحفظ دیا جو آج تک کسی کو نہیں دیا گیا، عدالتوں نے حکومت کے ہاتھ باندھ دیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’’14 اگست کو الیکشن کا اعلان کیا جائے‘‘
دوسری جانب وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے کہاہے کہ عمران خان کی سیاست بھی کولہو کے بیل کی طرح بند آنکھیں کئے ہوئے گول گول گھوم رہی ہے، منزل معلوم نہیں، نظر کچھ آ نہیں رہا لیکن عمران اب بھی اقتدار کے لئے مذاکرات کرنا چاہتا ہے، مذاکرات کے لئے انہیں نامزد کیا گیا جو ڈھونڈنے سے نہیں مل رہے، پی ٹی آئی کی ڈوبتی کشتی سے تو سارے چھلانگ لگا کر اتر گئے اور کشتی تو عمران کو چلانا نہیں آتی۔
انہوں نے عمران خان کی سیاست پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اب عمران خان کو چاہئے کہ وہ عمران خان سے ہی مذاکرات کرکے تعین کرے کہ وہ اب کہاں کھڑا ہے، کیا عمران اب اس پوزیشن میں ہے کہ ان کے ساتھ حکومت مذاکرات کرے؟ مذاکرات کے لئے اکابرین میں حلیم عادل شیخ، مراد سعید اور پرویز خٹک جو ڈھونڈے نہیں مل رہے ان کو نامزد کردیا، عمران خان نے تو خود کو سیاسی رہنماؤں کی لسٹ سے خارج کر وا کے دہشت گردوں کی لسٹ میں شامل کروا یا ہے، پاکستان دہشت گردوں سے پچھلی تین دہائیوں سے حالت جنگ میں ہے، اب ایک اور سہی۔