(ویب ڈیسک)شادی بیاہ سے متعلق خبریں ویسے تو سب کی توجہ بخوبی حاصل کر لیتی ہیں، تاہم کچھ ایسی ہوتی ہیں جو کہ سوشل میڈیا صارفین کے لیے حیرانی کا باعث بھی بن جاتی ہیں۔
حال ہی میں انڈنیشیاء سے ایک خبر نے سب کی توجہ حاصل کر لی ہے، جہاں دلہے میاں دلہن کی حقیقت پر حواس باختہ ہو گئے،ساؤتھ چائنہ مارننگ پوسٹ کے مطابق انڈونیشئین شہری کو شادی کے 12 دن بعد معلوم ہواکہ جسے وہ شریک سفر بنا کر لایا ہے دراصل وہ لڑکی نہیں بلکہ لڑکاہے ۔
26 سالہ اے کے (فرضی نام) کی جانب سے انکشاف کیا گیا کہ ان کی اہلیہ سے ملاقات 2023 میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ہوئی تھی، جس کے بعد دونوں نے ملنے کا فیصلہ کیا تھا،اے کے کے مطابق اہلیہ نے روایتی لباس زیب تن کیا ہوا تھا، جس میں اس کا چہرا ڈھنپا ہوا تھا، تاہم شروعات میں دلہے نے بھی دلہن کو نقاب اور پردہ نہ کرنے پر اصرار نہیں کیا۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق محبت کی اس انوکھی داستان کے دونوں کرداروں کی 12 اپریل کو شادی انجام پائی تھی، دلہن کا کہنا تھا کہ اس کی کوئی فیملی نہیں ہے جو کہ شادی میں شرکت کر سکے، یہی وجہ تھی کے جوڑے نے دلہے میاں کے گھر ہی شادی کی تقریب رکھی۔
یہ بھی پڑھیں:خواتین خوبصورتی یا باورچی خانے تک محدود نہیں, ثانیہ مرزاکا پیغام
تاہم شادی کے بعد دلہن مسلسل اپنا چہرا چھپاتی رہی اور شوہر کے گھر والوں اور دوستوں سے بھی ملنے سے انکاری رہی،اے کے کو اس وقت حیرت ہوئی جب شادی کے بعد بھی دلہن اپنے شوہر سے پردہ کرتی رہی۔
دوسری جانب جب کبھی شوہر اہلیہ کے قریب آتا، تو کوئی نا کوئی بہانہ دلہن کی جانب سے بنایا جاتا اور قربت سے دوری اختیار کر لی جاتی۔
اہلیہ کے مشکوک عمل کے بعد شوہر نے تحقیقات کا فیصلہ کیا تھا، جس پر انکشاف ہوا کہ دلہن جو اس بات کا دعویٰ کر رہی تھی کہ اس کے والدین مر چکے ہیں وہ زندہ سلامت ہیں، جبکہ اولاد کی شادی سے بھی لاعلم رہے۔
اس سے بھی بڑا انکشاف اس وقت ہوا جب اے کے پر یہ راز بھی کھل گیا کہ جس سے اس نے شادی کی ہے وہ ایک لڑکا ہے جو کہ نسوانی لباس پہننا پسند کرتا تھا، جبکہ 2020 سے ہی ’کراس ڈریسنگ‘ کر رہا ہے۔