ڈلیوری بوائز اب منشیات بھی پہنچانے لگے ، یہ کہاں ہورہا ہے؟ ’مارننگ ودفضا‘میں پول کھل گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) ڈلیوری بوائز اب منشیات بھی پہنچانے لگے ، یہ کہاں ہورہا ہے؟ ’مارننگ ودفضا‘میں پول کھل گیا۔
منشیات کے عادی افراد کے بحالی مرکز بریج سی ای او سید ابو الحسن نے 24 نیوز کے مارننگ شو ’مارننگ وِد فضا‘ میں انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں میں آن لائن منشیات سپلائی کا کاروبار بلا خوف جاری ہے، نوجوان نسل کو منشیات کا عادی بنانے کیلئے سوشل میڈیا کا استعمال بڑھ گیا ہے، تعلیمی اداروں میں بچوں کو سوشل میڈیا ایپس کے ذریعے آن لائن ڈرگز فراہم کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہ ایپس کے ذریعے منشیات کا مکروہ کاروبار بلا خوف جاری ہے، گھروں اور تعلیمی اداروں میں نوجوان نسل کو چاکلیٹس اور کینڈیز کے ذریعے ڈرگز سپلائی کی جا رہی ہے، منشیات کے عادی نوجوانوں کے والدین سے پوچھ گچھ کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ ڈلیوری بوائز کے ذریعے منشیات کی سپلائی گھروں میں وسیع پیمانے پر کھلے عام جاری ہے ، تعلیمی اداروں میں اکثر دوستوں کے محفل کے ذریعے منشیات کے عادی ہو جاتے ہیں اور پھر نشے کو اپنی تعلیم اور کارکردگی بہتر کرنے کا ذریعے سمجھتے ہوئے اس کے عادی ہو جاتے ہیں ۔
سید ابو الحسن کا کہنا تھا کہ پوش علاقوں کی فیملیز میں ڈرگ کا استعمال ان کی نوجوان نسل کو خوفناک حد تک اس لت میں ڈال رہا ہے، شادی بیاہ اور ڈانس پارٹیز میں شراب، آئس اور دیگر منشیات کا استعمال کلچر سمجھ کر کیا جاتا ہے، بڑوں کے ساتھ بچے بھی اس کے عادی ہو رہے ہیں، گھریلو خواتین کے اندر ڈرگز کا رجحان بڑھ گیا ہے اور ان سے آگے ان کے بچوں میں منتقل ہو رہا ہے ۔
سید ابو الحسن نے مزید انکشاف کیا کہ پاکستا ن میں افغانستان کے ذریعے ڈرگز پوری دنیا میں پہنچائے جاتے ہیں جبکہ دوسرے ممالک کی نسبت پاکستان میں ڈرگز سستے ہیں۔ آئس کا ریٹ 350 سے 400 روپے پر گرام ہے جو کے بلیک میں 2500 سے 3000 کے درمیان ملتی ہے اور کوکین کا ریٹ 20 سے 25 ہزار کے درمیان ہے جو کہ دنیا میں سب سے کم ہے۔