آج ثاقب نثار کا فیصلہ ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا گیا: نواز شریف

4،5 لوگوں نے ملکی خوشحالی چھینی، ہمیں سازش کے تحت نہ اتارا جاتا تو پاکستان ایشیا میں بڑی طاقت ہوتا، صدر مسلم لیگ ن

May 28, 2024 | 18:35:PM

(راؤ دلشاد) نومنتخب صدر پاکستان مسلم لیگ ن نواز شریف کا کہنا ہے کہ ثاقب نثار نے مجھے تاحیات مسلم لیگ ن کی صدرات سے نااہل کیا، آپ ایک بار سے نواز شریف آپ کے سامنے کھڑا ہے، کارکنوں آپ نے اس لئے خوشی نہیں منانی کہ نواز شریف دوباہ پارٹی صدر بنا ہے بلکہ اس لئے خوشی منانی ہے کہ ثاقب نثار کا فیصلہ آج ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا گیا ہے۔

صوبائی دارالحکومت لاہور کے فلیٹیز ہوٹل میں مسلم لیگ ن کی جنرل کونسل کا اجلاس ہوا، جنرل کونسل نے نواز شریف کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا، جنرل سیکرٹری مسلم لیگ ن احسن اقبال نے ابتدائی تقریر کی، اجلاس میں کشمیریوں اور فلسطینیوں کے بنیادی حقوق کے لئے آواز بلند کی گئی، اجلاس میں سابق وزیراعظم نواز شریف، وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف ،سابق وزیر اعلی پنجاب حمزہ شہباز ، رانا ثنا اللہ خان، سمیت عظمی بخاری سمیت دیگر لیگی رہنماؤں نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ، وزیراعظم ان ایکشن، اہم حکم جاری کر دیا
نو منتخب صدرمسلم لیگ ن  نواز شریف نے جنرل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ثاقب نثار نے مجھے زندگی بھر کے لیے مسلم لیگ ن کی صدرات سے ہٹا دیا تھا، آج اگر میں واپسی آیا ہوں تو یہ خا موش کیوں بیٹھیں ہیں، آپ نے خوشی منانی ہے تو اس لیے نہیں کہ نواز شریف آج دوبارہ پارٹی کا صدر بنا ہے بلکہ اس لیے کہ ثاقب نثار کا فیصلہ ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا گیا ہے، آج نواز شریف پھر سے ایک دفعہ دوبارہ کھڑا ہے آپ کے سامنے، نواز شریف تم نے اپنے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی، تمہارے بیٹے سے تنخواہ تو نہیں مانگی میں نے، اپنے کارکناں کو یہ کہنا چاہتا تھا کہ اللہ کے فضل و کرم سے آج کئی برسوں کے بعد میں آپ سے مل رہا ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آپ مسلم لیگ ن کے چلانے والے اور اس کی بنیاد رکھنے والے لوگ یہاں بیٹھے ہیں، ہمیں آپ پر فخر ہے، آندھی طوفان آئے آپ نے کسی کی پرواہ نہیں کی، اس بات پر دل کی گہرائیوں سے مسلم لیگ ن کے کارکنوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، آپ کے ساتھ ساتھ میں شہباز شریف کو جو میرے چھوٹے بھائی بھی ہیں دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں، بہت اتار چراؤ آئے لیکن شہباز شریف پورے استحکام کے ساتھ کھڑے رہے اور پارٹی کے امتحان پر پورے اترتے رہے، آپ جانتے ہیں بہت سے لوگوں نے میرے اور شہباز شریف کے درمیان دراڑیں ڈالنے کی کوشش کی، لیکن آفریں ہے شہباز شریف صاحب پر جو نہ جھکے نہ بکے اور کھڑے رہے۔

شہباز شریف کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے ان پر فخر اور ناز ہے، شہباز شریف وہ شخص ہیں جن کو کہا کہ شہباز شریف صاحب آپ وزیر اعظم بنیں، لیکن شہباز شریف نے بے وفائی نہیں کی، اللہ کے فضل و کرم سے سیاست ایک طرف یہ رشتہ قائم و دائم رہے گا، مریم نواز شریف کو بھی مبارک باد پیش کرتا ہوں، بہت کڑے وقت میں پارٹی کو متحرک کیا اور ہر امتحان میں پوری اتری ہیں، وہ بھی وقت تھا جب میں جیل میں تھا جب مجھے ملنے آئیں تو میری آنکھوں کے سامنے ان کو ہتھکڑی لگائی گئی، حمزہ شہباز نے بھی جواں مردی کے ساتھ جیل کاٹی اور اُف تک نہیں کی، یہ سب کچھ اپنی پارٹی اور اپنے ملک کے لیے تھا۔

اجلاس میں شریک دیگر رہنماؤ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ ، بشیر میمن ، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری ، اقبال ظفر جھگڑا سب لوگ بیٹھے ہوئے ہیں، یہاں وہ لوگ بھی بیٹھے ہوئے ہیں جن لوگوں نے جیلیں کاٹی ہیں، 1985 میں جب میں وزیر اعلیٰ پنجاب بنا تب سے لے کر اب تک کا سارا مرحلہ میری آنکھوں کے سامنے سے گزر رہا تھا، اللہ نے کون کون سے کام ہم سے لیے ہیں، جب جب ن لیگ کی حکومت آئی ہے چاہے مرکز میں ہو یا صوبے میں، اگر ہم کو سازش کے تحت نہ اتارا جاتا ہو پاکستان براعظم ایشیا میں ایک بڑی طاقت ہوتا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب نے کسانوں کے دل جیت لئے، بڑا اعلان کر دیا

ملکی حالات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹانگیں کھینچنے کا طریقہ بہت پہلے سے جاری ہے جس نے پاکستان کو کمزور کیا، ہم نے اپنے پاؤں پر خود کلہاڑیاں ماریں ہیں یہ ہم کو مان لینا چاہیے، 1990 میں جب میں نے حکومت سنبھالی تھی میری ٹانگیں نہ کھینچی جاتی تو پاکستان میں غربت نام کی کوئی چیز نہ ہوتی، میرے زمانے میں ڈالر 104 پر تھا وہاں بھی نہ پہنچتا ڈالر 50.60 روپے پر ہوتا، 2017 میں آ جائیں آٹا سستا، روٹی 4 روپے کی تھی، سونا 50 ہزار روپے فی تولا تھا، سبزیاں 10 روپے فی کلو تھیں، ہمارے ہاتھ میں کشکول نہیں تھا سب کچھ اپنے وسائل سے کیا تھا۔

کراچی سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی کا امن ہم نے قائم کیا تھا موٹروے ہم نے بنائیں تھی، لوڈ شیڈنگ کا اس ملک میں خاتمے ہم نے کیا تھا، سٹاک مارکیٹ عروج پر تھی اور سی پیک زورو شور سے جاری تھا، پاکستان کی خوشحالی صرف 4،5 لوگوں نے چھین لی، کیا یہ کوئی بات تھی کہ آپ نے اپنے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی آپ اب فارغ ہیں، کیا ایسا کسی ملک میں ہوتا ہے؟ آپ نے ہماری پارٹی کا ستیا ناس کر دیا، اپنے ہمیں جھوٹے مقدمات میں ملوث کر دیا، 150 پیشیاں میں نے بھگتیں، اعلی عدلیہ نے تمام کیس کو ختم کر دیا ہمارے خلاف جھوٹے کیس کیوں بنائے گئے؟

بانی پی ٹی آئی سے متعلق بات کرتے ہوئے قائد مسلم لیگ نے کہا کہ عمران خان کے خلاف کیس سچے ہیں، آپ ان کے کاندھوں پر بیٹھ کر سیاسیات میں آئے ہیں، آپ وہ ٹیپ نکالیں کہ آئیں بنی گالا چلتے ہیں، ہمیں اس وقت کسی کی ضرورت نہیں تھی ہمارے پاس مینڈیٹ تھا، انہوں نے آخر میں مجھ سے کہا کہ بنی گالا کی سڑک بنوا دیں، میں نے ہفتے دس دن میں سڑک بنوا دی، اس کے بعد موصوف لندن جاتے ہیں جہاں لندن پلان بنا، ایک مولانا صاحب کینیڈا سے آئے تھے ایک پرویز الٰہی صاحب تھے، اور کہا گیا کہ پاکستان جانا ہے اور دھرنے دینے ہیں، مجھے کہا گیا کہا آپ استعفی دیں او گھر جائیں ورنہ آپ کے ساتھ وہ سلوک کیا جاہے گا جو کسی کے ساتھ نہیں ہوا، میں نے جواب دیا کہ نواز شریف نے کبھی استیفی نہیں دیا۔

یہ بھی پڑھیں: نوازشریف کو مسلم لیگ (ن) کی صدارت دوبارہ کیوں ملی؟ شہباز شریف نے بتا دیا

موجودہ ملکی حالات سے متعلق بات کرتے ہوئے نو منتخب صدر مسلم لیگ نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے چیزوں کی قیمتوں میں کمی ہورہی ہیں، روٹی سستی ہورہی ہے، سبزیاں بھی سستی ہورہی ہیں، اسٹاک مارکیٹ ایک مرتبہ پھر بلندیوں کو چھو رہی ہے، ایک سے دو سال مشکل ہیں شہباز شریف صاحب آپ محنت کریں، پھر 3 سال اور زیادہ اچھے ہوں گے، اللہ نے آپکا ہاتھ تھام رکھا ہے۔

مزیدخبریں