(24 نیوز )وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب یوم تکبیر کی اچانک چھٹی پاکستان کو تقریبا100 ارب روپے میں پڑی ہے ۔
تفصیلات کےمطابق 27 مئی کو شام کے وقت وفاقی حکومت کی جانب سے 28 مئی کو ”یوم تکبیر“ کے موقع پر عام تعطیل کا اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد منگل کو تعلیمی ادارے، بینکس، عدالتیں، سٹاک ایکسچینج، یہاں تک کہ کاروباری مراکز بھی دن بھر بند رہے، اس چھٹی کے باعث سکولوں میں سالانہ امتحانات بھی ملتوی کردیئے گئے،وزیراعظم نے پاکستان کی جانب سے 1998 میں چاغی میں کامیاب ایٹمی تجربے کی یاد میں چھٹی کا اعلان کیا تھا۔
قرضوں میں ڈوبا اور مہنگائی کا شکار پاکستان ایک غیرمستحکم معیشت ہے اور پہلے ہی آمدنی حاصل کرنے کیلئے جدوجہد کر رہا ہے، اس کے باوجود ہمیں سالانہ 120 سرکاری چھٹیاں ملتی ہیں،پاکستان میں جب قومی سطح پر ایک دن چھٹی ہوتی ہے تو اس کی وجہ سے ملکی جی ڈی پی کو 1 سے 2 فیصد نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جو 100 ارب روپے سے زیادہ کے برابر ہے۔
اقتصادی تجزیہ کار خرم شہزاد کا کہنا ہے کہ ایک دن کی عام تعطیل سے قومی خزانے کو 1.1 سے 1.3 بلین ڈالر کے درمیان نقصان ہوتا ہے،انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر چھٹی ”اچانک“ ہو تو اس کا اثر بڑا ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : سپین کے بعد مزید 2اہم ممالک نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لیا