(24 نیوز) جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے مطالبہ کیا ہے کراچی کی ٹوٹی پھوٹی سڑکوں کی استرکاری کا کام ایک ماہ میں مکمل کیا جائے، وزیراعظم کا کراچی کیلئے 11 سو ارب روپے کا پیکیج کھوکھلے اعلانات کے سوا کچھ نہیں، جبکہ کراچی سرکلر ریلوے عوام کے ساتھ بھونڈا مذاق ہے۔
تفصیلات کے مطابق :حافظ نعیم الرحمان نے ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چار ٹرینیں چلا کر کے سی آر کی بحالی کا اعلان کراچی کے عوام کے ساتھ دھوکہ ہے۔واضح رہے کہ وزیر اعظم کے 11 سو ارب روپے کے اعلانات کو تین ماہ ہونے کے باوجود بات اعلانات اور اجلاسوں سے آگے نہیں بڑھی، جب کہ پیکیج ملنا نہ ملنا تو ابھی دور کی بات ہے۔کراچی شہر کے ساتھ ایک مسئلہ یہ بھی رہا ہے کہ یہاں وسائل کم اور مسائل بہت زیادہ ہیں۔ انہوں نےیہ بھی کہا کہ شہر کی گلیاں اور سڑکیں سیوریج کے پانی اور کچرے سے بھری پڑی ہیں، سیوریج کا نظام ناقص ہونے کے باعث بارشوں کا پانی کئی کئی دن کھڑا رہتا ہے۔مزید یہ کہ تین کروڑ آبادی کے شہر کو ڈیڑھ کروڑ گنیں گے تو مسائل کیسے حل ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق،حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ وفاقی حکومت میں شامل ایم کیو ایم اور قومی اسمبلی کی 14 نشستیں رکھنے والی پی ٹی آئی کراچی کے مسائل کے حل میں ناکام ہے۔ گرین لائن منصوبہ وفاق کا منصوبہ ہے۔ وزیر اعظم جواب دیں کہ یہ مکمل کیوں نہیں ہوا۔