24نیوز: دنیا بھر میں لوگ کورونا وائرس سے تنگ آ چکے ہیں اور اس سے نجات حاصل کرنے کیلئے عوام نے مختلف ٹوٹکے شروع کر دیئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کمبوڈیا کے ایک دیہات میں لوگوں نے جان لیوا وائرس کو دور رکھنے کے لیے گھر کےباہر گھاس پھوس کے بنے پتلے لگانے شروع کر دیئے ہیں۔ گاؤں میں ’ایک چان‘ نامی دیہاتی نے اپنے گھر کے باہر ’تنگ مونگ‘ نصب کیا ہے، اور یہ لفظ فصلوں پر لگائے جانے والے گھاس پھوس کےپتلے کیلئے استعمال ہوتا ہے۔
کمبوڈیا میں بلاؤں اور بیماریوں کو بھگانے کے لیے بھی انسانی پتلے ایک صدی سے استعمال ہورہے ہیں اور لوگ انہیں اپنے گھر کے دروازے پر رکھتے ہیں۔ تاہم اس گاؤں کے لوگوں نے کورونا کو روکنے کے لئے کوئی ماسک نہیں لگایا اور نہ ہی سماجی فاصلہ اختیار کرنے پر عمل ہورہا ہے۔
64 برس کی ایک چان نامی خاتون نے اپنے گھر کے باہر ایسے دو دھوکے والے پتلے لگائے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ اس طرح کورونا وائرس ان کے گھر میں داخل نہیں ہوگا اور وہ محفوظ رہیں گے۔ خاتون نے بتایا کہ ان پتلوں میں ایک مرد ہے اور دوسری عورت اور یہ ملکر ان کی حفاظت کریں گے۔
خاتون کے مطابق ان پتلوں میں جادوئی قوت ہے جو وائرس کو بھگانے کے لیے کافی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ اب ذہنی سکون میں ہیں اور مطمن بھی ہیں۔ کمپوچیا ایک چھوٹا سا ملک ہے جہاں اب تک کورونا کے 307 کیس رجسٹر ہوئے ہیں لیکن تاحال کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں ملی ہے۔بانس، چاول کی گھاس اور لکڑی وغیرہ سے یہ پتلے بنائے گئے ہیں جبکہ کچھ پتلوں کو ہیلمٹ پہنا کر ڈنڈے اور خنجر بھی تھمائے گئے ہیں تاکہ وہ وائرس کو مارسکیں۔