معیشت بہتری کی راہ پر گامزن، ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مستحکم

Nov 28, 2020 | 13:05:PM

(24 نیوز)وزارت خزانہ  کی رپورٹ کے مطابق ،ملکی معیشت کے کئی شعبے بہتری کی راہ پر گامزن ہیں۔ وزارت خزانہ نے مالی سال کی ماہانہ مالیاتی کارکردگی رپورٹ جاری کر دی ہے جس کے مطابق رواں مالی سال جولائی تا اکتوبر معیشت میں بہتری، ڈالر کے مقابلے روپیہ مستحکم، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 15 سال بعد ختم ہو کر مثبت ہوگیا۔ 

 تفصیلات کے مطابق: رواں مالی سالی کے پہلے چار ماہ میں بجٹ خسارہ 484 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ کاروباری طبقے، صارفین کا اعتماد بحال، معاشی شرح نمو میں بہتری متوقع ہے۔ ترسیلات زر 26.5 فیصد اضافے سے 9.4 ارب ڈالرتک پہنچ گئیں۔واضح رہے کہ ،وزارت خزانہ کی دستاویز کے مطابق مالی سال کے 4 ماہ میں کرنٹ اکاونٹ 1.2 ارب ڈالرسرپلس رہا اور کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس جی ڈی پی کا 1.3 فیصد سرپلس رہا۔ برآمدات میں 10.3 فیصد اور درآمدات میں 4 فیصد کمی رہی۔ تجارتی خسارہ 4 فیصد اضافے سے 6.7 ارب ڈالر رہا۔ زرمبادلہ ذخائر 20.55 ارب ڈالرز سے تجاوز کرگئے۔وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق جولائی سے اکتوبر ٹیکس ریونیو 1340 ارب اور نان ٹیکس ریونیو 356 ارب روپے رہا جبکہ حکومتی اخراجات 1 ہزار 963 ارب روپے رہے۔

ذرائع کے مطابق ،آئندہ مہینوں میں مہنگائی کے دبائو میں کمی آئے گی اور نومبر میں مہنگائی کی شرح 8.5فیصد متوقع ہے۔وزارت خزانہ نے کہاہے کہ دنیابھرکی طرح پاکستان میں بھی معاشی بحالی کے سفرمیں کوروناوائرس کی وبا میں اضافہ ایک بڑا خطرہ ہے۔پاکستان کی حکومت اپنے شہریوں کی صحت کومحفوظ رکھنے کیلئے معیشت کے بعض شعبوں میں پابندیاں لگارہی ہے تاہم مخصوص اوربہترین پالیسیوں کی وجہ سے ان ضروری پابندیوں سے پیداہونے والے اقتصادی بوجھ کو کم کرنے میں مددملے گی، ویکسن کی فراہمی کی صورت میں مستقبل قریب میں اقتصادی منظرنامہ میں مثبت تبدیلیاں آئیگی۔ 

مزیدخبریں