(24نیوز)صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کی شکست پر مہر ثبت۔۔ امریکی فیڈرل اپیل کورٹ نے بھی ریاست پنسلوانیا میں دھاندلی کے دعوے کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے اپیل خارج کردی
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی فیڈرل اپیل کورٹ کے تین رکنی بینچ نےڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پنسلوانیا میں مبینہ دھاندلی کےا لزامات اور دوبارہ گنتی کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا گیا ہے۔عدالت کا اپنے فیصلے میں کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کےکیس کا کوئی میرٹ نہیں اور امریکی صدر کے وکلا نے بھی کوئی مخصوص الزامات عائد نہیں کئے جبکہ اس حوالے سے کوئی ثبوت بھی نہیں دیے گئے۔
اس سے قبل امریکی لور کورٹ بھی پنسلوانیا میں ٹرمپ کے دھاندلی کے دعوے کے مسترد کرچکی ہے جس کے بعد امریکی صدر کے وکلا نے لور کورٹ کے فیصلے کو وفاقی اپیل کورٹ میں چیلنج کیا اور عدالت سے فیصلے پرنظر ثانی کی استدعا کی گئی تھی۔اپیل کورٹ کے جج نے اپنے فیصلے میں کہا کہ آزادانہ اور شفاف انتخابات ہماری جمہوریت کی زندگی ہیں، دھاندلی کے الزامات سنجیدہ ہیں مگر الیکشن کو دھاندلی زدہ قرار دینے کا مطالبہ درست نہیں۔جج کا کہنا تھا کہ الزامات کو ثابت کرنے کے لیے ثبوت کی ضرورت ہے جو آپ کے پاس موجود نہیں ہیں۔فیڈرل اپیل کورٹ کے فیصلے پر ٹرمپ کے وکلا نے سپریم کورٹ جانے کا عندیہ دیا۔
واضح رہے کہ امریکی ریاست پنسلوانیا سے ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن 80 ہزار ووٹوں کی برتری سے کامیاب ہوئے ہیں جب کہ وہ صدر بننے کے لیے درکار 270 ووٹوں کا ہندسہ عبور کرکے 306 الیکٹورل ووٹ حاصل کرچکے ہیں۔جمعرات کے روز ایک بیان میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر جوبائیڈن کو فاتح ڈکلیئر کردیا جائے تو پیچھے ہٹ جائیں گے لیکن اگلے ہی روز ٹرمپ نے پھر بے بنیاد الزامات کی بوچھاڑ کردی اور کہا کہ جوبائیڈن صرف اس صورت وائٹ ہاؤس میں داخل ہوسکتے ہیں جب وہ یہ ثابت کردیں کہ انہوں نے 8 کروڑ ووڈ جعل سازی اور غیر قانونی طریقے سے نہیں لیے۔