(24نیوز)گلگت بلتستان حکومت نے وادی ہنزہ سے تعلق رکھنے والے عوامی ورکرز پارٹی کے رہنما بابا جان اور ان کے ساتھیوں کی سزائیں معطل کر کے 9 برس بعد انھیں رہا کر دیا۔بابا جان اور ان کے دو ساتھیوں افتخار کربلائی اور شکر اللہ بیگ عرف مٹھو کو گزشتہ روز رہا کیا گیا۔
قٹق
تفصیلات کے مطابق بابا جان نے نو برس قید و بند کی صوبتیں جھیلیں ۔ان کے بھائی امین جان کا کہنا تھا کہ بابا جان اور ان کے ساتھیوں پر مقدمات ختم نہیں ہوئے،بلکہ ان کی اپیل اپیلیٹ کورٹ میں زیر سماعت ہے۔بابا جان کے بھائی امین جان نے ان کے گھر پہنچنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا، کہ رہائی اکتوبر میں سات روزہ دھرنے کے بعد ہونے والے مذاکرات کا نتیجہ ہے۔انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ نگران حکومت نے بابا جان سمیت 14 سیاسی کارکنان کی رہائی کی یقین دہانی کرائی تھی، ان افراد کو 2011 میں عطا آباد جھیل کے متاثرین کی جانب سے احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔عدالت نے گرفتار افراد کو 40 سال سے 90 سال تک قید بامشقت کی سزائیں سنائی تھیں۔
اہلِ خانہ نے کہا کہ 30 نومبر سے پہلے رہائی کی یقین دہانی کے بعد دھرنا ختم کیا گیا۔جیل سے رہائی کے بعد بابا جان اور ان کے 2 ساتھی ہنزہ میں اپنے گھر پہنچ گئے ہیں جہاں پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں نے اُن کا استقبال کیا۔اہل خانہ کے مطابق تمام 14 قیدیوں کی رہائی مرحلہ وار عمل میں آئی ہے۔سزاؤں کے خلاف ملزمان نے نظرِثانی کی اپیل دائر کی تھی جس کے بعد عدالت نے ملزمان کو رہا کرنے کا حکم دیا۔لہذا گزشتہ روز بابا جان ، اور دو ساتھیوں افتخار کربلائی، اور شکر اللہ کو رہا کر دیا گیا ۔