قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم پر سنگین الزامات عائد 

Nov 28, 2020 | 18:14:PM

(24 نیوز)لاہور کی رہائشی حامزہ نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم کے ساتھ تعلقات اوردھمکیاں دینے کاالزام لگادیا.
حامزہ کا پاکستانی کرکٹر بابر اعظم کےخلاف پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں اپنے ساتھ مالی اور جنسی زیادتی کو سامنے لانے کےلئے آئی ہوں،بابر اعظم سے میرا تعلق اس کے کرکٹ میں آنے سے پہلے کا ہے بابر اعظم اور میں ایک ہی محلے میں رہتے تھے وہ میرا سکول فیلو تھا 2010 میں اس نے مجھے گھر آ کر پرپوز کیا جسے میں نے قبول کیا، بابر اور میری فیملی نے ہمیں انکار کر دیا 2011 میں بابر کورٹ میرج کے نام پر گھر سے بھگا کر لے گیا، گلبرگ اور پنجاب سوسائٹی میں کرائے کے مکانوں میں رہے ،بابر نے حالات کے پیش نظر نکاح کرنے سے منع کر دیا میں نے نوکری کی، بابر کو کرکٹر بنانے میں میرا کردار ہے۔ میرے سیلون سے جتنی انکم ہوتی تھی وہ بابر کو دیتی رہی۔ قومی ٹیم میں نام آتے ہی اس کا رویہ تبدیل ہونا شروع ہو گیا حالات ایسے تھے کہ میں گھر نہیں جا سکتی تھی۔
خاتون کاکہناتھا کہ بابر نے حالات میں بہتری پر شادی کا کہا 2015 میں میں پریگننٹ ہو گئی بابر کو بتایا تو اس نے مجھے بہت مارا، دوستوں اور بھائی کے ساتھ مل کر میرا اسقاط حمل کرویا، عثمان قادر میرے حالات کے بارے سب جانتے ہیں، خاتون نے دعویٰ کیا کہ بابر نے مجھے گھر واپس جانے اور صلح کرنے پر دباؤ ڈالا جیسے جیسے عروج ملتا گیا بابر کی ہوس بھی بڑھتی گئی، بابر نے میرے ساتھ ناجائز تعلقات رکھے 2017 میں مجھے بابر نے بہت دفعہ مارا پیٹا، ہسپتالوں میں مجھے لے جا کر چیک اپ کرواتا رہا اس کے ثبوت میرے پاس موجود ہیں۔ تنگ آ کر 2017 میں نے پولیس میں بابر کےخلاف رپورٹ کی۔
حامزہ کاکہناتھا کہ بابر پولیس کے سامنے پیش نہیں ہوا لیکن مشروط صلح نامہ پر دستخط کروائے۔ میں نے بابر سے شادی کی یقین دہانی پر صلح کی ۔2017 میں اس نے اپنا نمبر تبدیل کر لیا۔ 3 سال مزید بابر اعظم کی ہوس کا نشانہ بنی، بابر 10 سال مجھے شادی کے جھانسے دیتا رہا،2020 میں بابر اعظم نے مجھے سے شادی کرنے سے انکار کر دیا، دورہ نیوزی لینڈ پر جانے سے پہلے اس نے مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی ۔حد سے زیادہ زیادتی کے بعد میں آج انصاف لینے آئی ہوں، ایس پی غالب مارکیٹ نے میری درخواست ماڈل ٹاؤن تھانے بھجوا دی اس کے بعد میری شنوائی نہیں ہوئی۔
خاتون نے الزام لگایا کہ پی سی بی کی جانب سے دلوائے جانے والے کمروں میں ساتھ والا کمرہ ہمیشہ میرا ہوتا تھا، میں 2017 سے پولیس کے پاس جا رہی ہوں مجھے اس سے لالچ نہیں محبت تھی جس وجہ سے میں نے ابھی تک سب برداشت کیا ،2017 سے پہلے بابر اعظم کے خاندان سے کوئی اس کا میچ دیکھنے نہیں گیا میں نے ایک پیسا نہیں لیا اس سے، اس نے بہت محنت کی اچھا کھلاڑی ہے اس کے ہر موبائل اور ہر چیز کا ثبوت میرے پاس موجود ہے۔
آئی فون 4 سے آئی فون 8 پلس تک میں نے اس کو لے کر دیا ہے میرا اس سے پیسوں کا نہیں محبت کے صلے کا مطالبہ ہے میں ہر جگہ پر اس کےخلاف احتجاج کروں گی، ایک ماہ سے مسلسل پی سی بی سے رابطہ کیا انہوں نے کہا کہ یہ بابر کی پرسنل لائف کا ایشو ہے ہم بات نہیں کر سکتے، بابر اعظم کو سزا دلوانا میرا مقصد ہے ، یہ میرا آئینی حق بھی ہے۔ پی سی بھی بابر کو کپتانی سے ہٹائے، ایسا بندہ پاکستان کو بیچ سکتا ہے ،وکیل عبدالسمیع نے سی سی پی کو بھی درخواست دی ہے عدالت میں بھی ہراسمنٹ کی درخواست دی گئی ہے۔

مزیدخبریں