(24 نیوز)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ لوگوں کو ریلیف دینے کیلئے 4 سے 6 مہینے درکارہوں گے، 6مہینے بعدہم اس پوزیشن میں ہونگے پنجاب میں الیکشن جیت سکتے ہیں، قومی اسمبلی کا الیکشن 6 ماہ آگے لے جا سکتے ہیں۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وفاقی ویر داخلہ نے کہا کہ عمران خان کا اعلان غیر منطقی ہے، عمران خان کہتے ہیں کہ کرپٹ سسٹم سے باہر جا رہے ہیں، اگر سسٹم سے مسئلہ ہے تو پھر انقلاب لائیں، الیکشن کے بعد آپ اسی سسٹم میں آئیں گے، پیپلز پارٹی نے جب الیکشن کا بائیکاٹ کیا تو اس کے بعد سے آج تک پنجاب میں داخل نہیں ہو سکی، عمران خان نے غصے میں آ کر اسمبلیاں توڑنے کی بات کی۔انہوں نے کہا کہ پرویز الٰہی کی اپنی حیثیت کیا ہے وہ آدھے منٹ میں اسمبلی توڑنے کی بات کر رہے ہیں،پرویزالٰہی کے پاس جو اختیار ہے اس کو کیسے روکنا ہے یہ ہمیں پتہ ہے۔ وہ بطورِ وزیراعلیٰ پنجاب اسمبلی نہیں توڑ سکیں گے، ہمیں یہ بھی پتہ ہوتا ہے کہ ان کی میٹنگز میں کیا باتیں ہوتی ہیں، اگر ہم نے آج تک ان کو روکا ہے تو کچھ ہمیں پتہ تو ہے۔
ان کاکہناتھا کہ پی ٹی آئی سے 15 سے 20 لوگ ہمیں دستیاب ہوں گے، پنجاب میں مقابلہ پی ٹی آئی اورن لیگ کے درمیان ہے، اگر دونوں اسمبلیاں توڑدی جاتی ہیں پھر بھی میری تجویز یہی ہے کہ صرف وہاں الیکشن کروائیں، پیپلزپارٹی اس وقت کسی صورت سندھ میں الیکشن نہیں چاہے گی، مولاناچاہیں گے کہ وفاقی حکومت رہے اور خیبرپختونخوا میں الیکشن ہو جائیں۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اگلے الیکشن سے میں نوازشریف کا پارٹی کو لیڈ کرنا بہت ضروری ہے، لوگوں کو ریلیف دینے کیلئے ہمیں 4 سے 6 مہینے درکارہوں گے، ہم نے سیاسی نقصان اٹھایا ہے لیکن ہم نے ریاست کو بچا لیا، 6 مہینے بعد ہم اس پوزیشن میں ہونگے کہ پنجاب میں الیکشن جیت سکتے ہیں، مفتاح اسماعیل 2 ماہ پہلے خود کہہ رہے تھے ڈیفالٹ کا خطرہ نہیں ہے۔ انہوںنے کہاکہ جب تحریک انصاف والے حکومت سے نکلیں گے تو ان کو لگ پتہ جائے گا اپوزیشن ہوتی کیا ہے؟جب یہ حکومت سے نکلیں گے تو ان کو پتہ چلے گا کہ آٹے اور دال کے بھاؤ کیا ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ اعظم سواتی نے جوباتیں کیں کیاوہ کرنے والی ہیں؟ کیا یہ مناسب گفتگوہے؟ قومی اسمبلی کا الیکشن 6 ماہ آگے لے جا سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بدھ یا جمعرات تک اسمبلیاں توڑنے کا فیصلہ ہو جائے گا، فواد چودھری کا دعویٰ