کیا دستور کا آرٹیکل 14 اعلیٰ اور طاقتور ریاستی حکام کے لیے ہی قابلِ اطلاق رہے گا ؟ عمران خان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سینیٹر اعظم سواتی کے حق میں ایک بار پھر آواز اٹھاتے ہوئے سپریم کورٹ سے سوال پوچھا ہے کہ ؟ کیا دستور کا آرٹیکل 14 اعلیٰ اور طاقتور ریاستی حکام کے لیے ہی قابلِ اطلاق رہے گا؟۔
Article 14 of our Constitution refers to "Inviolability of dignity of man"; so my question to our Honourable SC Judges is whether this provision is only applicable to the powerful of the State & for everyone else there is no protection of their basic human dignity?
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) November 28, 2022
سوشل میڈیا پر جاری بیان میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے لکھا کہ دستور کا آرٹیکل 14 ”شرفِ انسانی کو قابلِ حرمت“ قرار دیتا ہے، سپریم کورٹ سے سوال ہے دستورکے اس آرٹیکل کا اطلاق محض طاقتور تک محدود ہے ؟ باقی سب کے لیے تو شرفِ انسانی جیسے بنیادی حق کو بھی تحفظ حاصل نہیں۔
Senator Swati was stripped naked, tortured, humiliated through an illegal video sent to his wife. For weeks he has sought justice from SC to no avail. So when he reacts in justifiable anger & frustration, he is put in jail & at last count 15 FIRs registered against him across Pak
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) November 28, 2022
انہوں نے مزید لکھا کہ سینیٹر اعظم سواتی کو برہنہ کیا گیا اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اعظم سواتی کی اہلیہ کو ایک نازیبا ویڈیو بھجوا کر ان کی تذلیل کی گئی، ہفتوں تک وہ سپریم کورٹ سے انصاف کے منتظر رہے مگر کوششیں بےسود رہیں۔
Again, I ask our Honourable judges where is the justice in all this? Is the Article 14 Constitutional provision only to be applied selectively for the high & mighty State functionaries?
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) November 28, 2022
چیئرمین پی ٹی آئی کا یہ بھی کہنا تھا قابلِ فہم غصے اور مایوسی میں وہ ردِعمل دیتے ہیں تو جیل میں ڈال دیا جاتا ہے، ملک بھر میں ان کے خلاف کم و بیش 15 پرچے کاٹ دیے جاتے ہیں، اپنے معزز ججز سے میں پھر سے پوچھتا ہوں کہ اس سب میں انصاف کدھر ہے ؟ کیا دستور کا آرٹیکل 14 اعلیٰ اور طاقتور ریاستی حکام کے لیے ہی قابلِ اطلاق رہے گا؟۔
ایک اور ٹویٹ میں عمران خان کا کہنا تھا کہ شوکت خانم میموریل کینسرہسپتال اینڈ ریسرچ سنٹر کراچی کی عمارت کا ڈھانچہ مکمل ہوچکا ہے، لاہور کے اسپتال سے دوگنی جسامت کا حامل یہ کینسر اسپتال پاکستان میں ثالثی درجے (Tertiary Care) کی صحت کی سہولیات فراہم کرنے والا سب سے بڑا مرکز ہوگا۔
Physical structure of Shaukat Khanum Memorial Cancer Hospital & Research Centre Karachi completed. Twice the size of the Lahore hospital, this will be Pakistan’s largest tertiary care, cancer hospital. Finishing work has commenced & the hospital will open Dec 2023, InshaAllah. pic.twitter.com/L4eTGPT2Sl
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) November 28, 2022
انہوں نے کہا کہ تزئین و آرائش کے سلسلے کا آغاز ہوچکاہے اور دسمبر 2023 میں اسپتال کھول دیا جائے گا، منصوبے کی بروقت تکمیل کیلئے ہمیں آپکی پیہم معاونت درکار ہے، آپ کی معاونت سے کراچی، اندرون سندھ اور بلوچستان کے لوگوں کو سرطان (کینسر) کے معیاری علاج کی سہولیات فراہم کر سکیں گے، مجھے اعتماد ہے کہ اسپتال کی تکمیل کیلئے میں ہمیشہ کیطرح اہلِ پاکستان پر انحصار کرسکتا ہوں۔
We need your continuing support in order to complete the project on time, so that we can provide high quality cancer care to the people of Karachi, interior Sind & Balochistan. I know I can rely on the ppl of Pak as always to see this through to completion.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) November 28, 2022