نگران وزیراعظم، آرمی چیف اور متحدہ عرب امارات کے صدر کی ملاقات، اہم تجارتی معاہدوں پر دستخط
Stay tuned with 24 News HD Android App
(احمد مںصور) نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی صدر متحدہ عرب امارات سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔
دونوں رہنماؤں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور یو اے ای کے درمیان تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں جو ہر آزمائش پر پورا اترے ہیں، دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ سٹریٹجک تعاون اور بات چیت کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
نگران وزیراعظم نے اقتصادی اور مالیاتی شعبے میں یو اے ای کی جانب سے پاکستان کیلئے بھرپور تعاون پر اظہار تشکر کیا، انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ متحدہ عرب امارات 18 لاکھ پاکستانیوں کا گھر ہے، پاکستانی دونوں برادر ممالک کی ترقی، خوشحالی اور اقتصادی ترقی میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔
ملاقات کے دوران مقبوضہ فلسطین میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے حوالے سے علاقائی اور عالمی پیشرفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، نگران وزیراعظم نے عالمی قانون، اقوام متحدہ اور او آئی سی کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کے منصفانہ اور پائیدار حل کیلئے پاکستان کی حمایت کا اظہار کیا۔
Caretaker Prime Minister Anwaar-ul-Haq Kakar today held a bilateral meeting with His Highness Sheikh Mohamed bin Zayed Al Nahyan, President of the United Arab Emirates in Abu Dhabi. Chief of Army Staff General Syed Asim Munir, NI (M) was also present at the occasion.
— Prime Minister's Office (@PakPMO) November 27, 2023
The… pic.twitter.com/y5RGQNE5jz
انوارالحق کاکڑ نے 28 ویں کانفرنسCOP 28 میں متحدہ عرب امارات کی صدارت کیلئے پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا، وزیراعظم نے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کو ایک تاریخی اقدام قرار دیا، انہوں نے کہا کہ پاک متحدہ عرب امارات اقتصادی شراکت داری کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔
پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان توانائی، پورٹ آپریشنز پروجیکٹس، ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ، فوڈ سیکیورٹی، لاجسٹکس، معدنیات اور بینکنگ اینڈ فنانشل سروسز کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے تعاون سے متعلق مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے۔
خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات پاکستان میں 20 سے 25 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کرے گا اور اس تاریخی سرمایہ کاری سے پاکستان میں معاشی استحکام کی راہ ہموار ہوگی۔