(فرزانہ صدیق )ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں چئیر مین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )اور بشری بی بی کے غیر شرعی نکاح کیخلاف کیس پر 2 گواہوں کے بیانات قلمبند کر لیے گئے ، تیسرے گواہ محمد لطیف کا بیان آئندہ سماعت پر قلمبند کیا جائے گا ، سول جج قدرت اللہ نے کیس کی سماعت 2 دسمبر تک ملتوی کر دی ۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس کی سماعت سول جج قدرت اللہ نے کی ، درخواست گزار خاور فرید مانیکا کی جانب سے وکیل راجہ رضوان عباسی عدالت پیش ہوئے ، عدالتی حکم پر گواہان مفتی سعید، عون چوہدری اور محمد لطیف عدالت میں پیش ہوئے ۔
مفتی سعید کا بیان
سب سے پہلے مفتی سعید روسٹرم پر آئے اور اپنا بیان قلمبند کرایا، سول جج قدرت اللہ نے استفسار کیا کہ آپ اردو میں بیان قلمبند کروائیں گے؟ مفتی سعید نے جواب دیا کہ جی میں اردو میں ہی اپنا بیان عدالت میں قلمبند کرواؤں گا،میری عمر 62 سال ہے، پٹھان ہوں، چھترپارک میں ندوت العلماء میں پڑھاتاہوں،سول جج قدرت اللہ نے کہا کہ بیان دینے سے پہلے حف لینا پڑےگا، مفتی سعید نے بیان قلمبند کرنے سے قبل حلف اٹھایا اس کے بعد کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے اچھے تعلقات تھے، پی ٹی آئی کور کمیٹی کا ممبر بھی تھا،یکم جنوری 2018 کو چیئرمین پی ٹی آئی نے رابطہ کیا ، عدالت نے مفتی سعید کو صفحہ سے پڑھ کر بیان قلمبند کروا نے سے روکا اور کہا کہ دیکھ کر پڑھنے والے جھوٹ بولتے ہیں آپ نے عہد لیا ہوا زبانی بتائیں۔
مفتی سعید دوبارہ گویاں ہوئے اور کہا کہ مجھے چیئرمین پی ٹی آئی نے لاہور بلایا اور کہا نکاح پڑھانا ہے، لاہور ایک گھر میں پہنچے جہاں ایک خاتون بشریٰ بی بی کی بہن ظاہر کررہی تھی، انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ شرعی تقاضے پورے ہیں ، اس یقین دہانی کی بعد نکاح پڑھایا ، نکاح کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی بنی گالا رہنے لگے ، نکاح میں شریک لوگوں میں سے دوبارہ فروری میں رابطہ کیا ،
جج نے دوبارہ استفسار کیا کہ کیا آپ کسی چیز سے پڑھ کر بتارہے ہیں ؟ آپ خدا کو حاضر ناظر جان کر کہیں کہ جو کہیں گے جو سچ کہیں گے، جج نے مفتی سعید سے استفسار کیا کہ آپ کو لاہور میں کہا لیکر گئے تھے ؟
گواہ مفتی سعید گھر اور جگہ بتانے میں ناکام رہے، درخواست گزار وکیل رضوان عباسی نے ڈیفنس کا کہا تو مفتی سعید نے جگہ بتائی ، ڈیفنس میں نکاح کے دوران بہت سارے خواتین تھے، میں نے انکی بہن سے پوچھا کہ لوازمات پورے ہیں؟عدالت نے استفسار کیا کہ کیا بشری بی بی خود نہیں تھی جو آپ نے ان کی بہن سے پوچھا ؟ نکاح پڑھاتے ہوئے اپکو کتنا عرصہ ہوا، سینکڑوں نکاح پڑھائے ہونگے؟ مفتی سعید نے جواب دیا کہ میں نے کئی ایک نکاح پڑھائے ، جج نے گواہ سے استفسار کیا کہ اسکا مطلب آپ صرف دوستوں کا ہی نکاح پڑھاتے ہیں ، اگر عباسی صاحب یا میں دوسری شادی کرلو تو آپ نکاح پڑھائیں گے ؟ آپ نے میرے سوال کا جواب نہیں دیا، بشری بی بی کی بجائے انکی بہن سے کیوں پوچھا؟مفتی سعید نے کہا کہ ہمارے ہاں لڑکی سے براہ راست پوچھنے کا رواج نہیں ، فروری 2018 میں مجھے دوبارہ رابطہ کیا گیا کہ یکم جنوری 2018 والے نکاح عدت کے دورانیے میں ہوا، عدالت نے استفسار کیا کہ آپ سے کس نے رابطہ کیا کہ دوبارہ نکاح پڑھائیں؟ گواہ مفتی سعیدمجھے نہیں یاد کہ کس نے مجھے دوسرے نکاح کے لیے رابطہ کیا گیا۔
مفتی سعید نے بتایا کہ بشریٰ بی بی نے کہا خاورمانیکا سے میری طلاق ہو چکی ہے،بشریٰ بی بی کی سہیلیوں نے بھی بتایا کہ خاورمانیکا سے طلاق ہوچکی ہے،نومبر 2017 میں بشریٰ بی بی کو طلاق دی گئی تھی،مجھے بتایاگیاکہ جنوری 2018 کے پہلے دن نکاح ہوگیا تو چیئرمین پی ٹی آئی بڑے عہدے پر فائز ہو جائیں گے،مجھے بشریٰ بی بی کی کہی ہوئی بات چیئرمین پی ٹی آئی نے خود بتائی،میرے نزدیک یکم جنوری 2018 والا نکاح غیرشرعی اور نکاح کی تقریب غیرقانونی تھی،چیئرمین پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی نے جان بوجھ پر غیرشرعی نکاح پڑھوایا،چیئرمین پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کو معلوم تھا کہ شرعی نکاح کے لوازمات پورے نہ تھے،مجھے عمران خان نے کہا تھا کہ پہلے نکاح اس لیے ضروری تھا کہ بڑا عہدہ ملنا تھا۔
وکیل رضوان عباسی نے گواہ سے مکالمہ کرتے ہوئے پوچھا کہ آپ کے مطابق یکم جنوری والے پہلے نکاح کی شرعی نکاح کی کیا حیثیت ہے؟ گواہ مفتی سعید نے کہا کہ میرے خیال میں یکم جنوری والا نکاح غیر شرعی اور غیر قانوی تھا، عمران خان اور بشری بی بی کی علم میں یہ بات تھی کہ نکاح کے لوازمات پورے نہیں تھے، جج نے استفسار کیا کہ کیوں کہا جارہا ہے کہ عدت کے دوران نکاح نا کیا جائے؟ مفتی سعید نے کہا کہ نکاح کے لیے عدت کا جو وقت چار ماہ اور دس دن ہیں، عدالت نے کہا کہ آپ مجھے لاجک نہ بتائیں، قرآن نے جو کہا اس حوالے سے عدالت کو بتائیں،طلاق ثالثا ہوں اس میں قرآن یا شریعت کیا کہتا ہے ؟ مفتی سعید نے کہا کہ طلاق ثالثا کی حنفی فکر میں کوئی جگہ نہیں، اہل تشیع و دیگر میں ممکن ہے، عدت میں نکاح اس لیے منع ہے کہ پتہ چلے کہ خاتون حاملہ نہ ہو، خاتون اگر حاملہ ہو تو بچے کی ولدیت میں کوئی شک و شبہ نہیں ہونا چاہیے، تیسرا یہ کہ اگر طلاق ثالثا نہ ہو تو شوہر اگر رجوع کرنا چاہیے تو رجوع کرسکتا ہے، طلاق ثالثا میں حنفی فقہاء کے علاؤہ، اہل تشیع و دیگر فقہاء اور محمڈن لاء میں رجوع کیا جاسکتا ہے، عدالت نے کہا کہ ہم نے پڑھا ہے اس میں ایل تشیع کے حوالے سے ایسا کچھ نہیں ہے۔
سول جج قدرت اللہ نے کہا کہ اگر طلاق ثالثہ ہو تو شوہر کو رجوع کرنے کا موقع مل جائے؟ ایسا ہی ہے؟ مفتی سعید نے کہا کہ اگر شوہر طلاق کے بعد خاتون سے رجوع کرنا چاہے تو رجوع کرسکتا ہے،سول جج قدرت اللہ نے کہا کہ اہل تشیع میں رجوع کی بات ہے ہی نہیں، زبانی طلاق بھی نہیں ہوتی، چیئرمین پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کے دونوں نکاح آپ نے بڑھائے تھے؟ مفتی سعید نے جواب دیا کہ میں نے چیئرمین پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کے دونوں نکاح پڑھائے ہیں،سول جج قدرت اللہ نے سوال کیا کہ اگر جھوٹی گواہی عدالت میں دی جائےتو اس کی کیا دین میں حیثیت ہے؟ مفتی سعید نے کہا کہ طلاق ثالثہ نہ لکھیں، طلاق ثالث لکھیں ورنہ لوگ ہنسیں گے،سول جج قدرت اللہلوگ تو اور بھی بہت سی باتوں پر ہنس رہے ہیں، مفتی سعید نے کہا کہ یکم جنوری والے نکاح پر میرے دستخط ہیں جبکہ فروری کا نکاح زبانی تھا،فروری 2018 میں عمران خان اور بشری بی بی کا دوسرا نکاح بنی گالا میں پڑھایا۔
عون چوہدری کا بیان
عون چودھری روسٹرم پر آئے اور بتایا کہ میں 45 سال کا ہوں، قوم گجر ہے، استحکام پاکستان پارٹی کا سیکریٹری ہوں،میں چیئرمین پی ٹی آئی کا سیاسی اور پرائیویٹ سیکرٹری تھااور ان کے نہایت قریب تھا،میں چیئرمین پی ٹی آئی کی آنکھیں اور کان تھا،میں چیئرمین پی ٹی آئی کے سیاسی اور زاتی معاملات بھی دیکھتاتھا،میں چیئرمین پی ٹی آئی کی فیملی کے معاملات بھی دیکھتاتھا،نومبر 2015 میں ریحام خان کے ساتھ چیئرمین پی ٹی آئی کی طلاق ہوئی،ریحام خان کو طلاق دینے کے حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی نے بشریٰ بی بی سے تجویز لی،بشریٰ بی بی کے کہنے پر چیئرمین پی ٹی آئی نے ریحام خان کو طلاق دی،چیئرمین پی ٹی آئی نے ریحام خان کو بذریعہ ای میل طلاق دی،ریحام خان بیرون ملک تھیں جب چیئرمین پی ٹی آئی نے طلاق دی،چیئرمین پی ٹی آئی کافی پریشان ان دنوں دکھائی دےرہےتھے،چیئرمین پی ٹی آئی اپنے ازدواجی تعلقات کے حوالے سے پریشان رہتےتھے۔
عون چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اکثر کہتےتھے کہ بشریٰ بی بی کے پاس لے جاؤ،چیئرمین پی ٹی آئی کہتےتھے کہ بشریٰ بی بی کے پاس لے جاؤ تاکہ روحانی سکون حاصل ہو،میں بھی بشریٰ بی بی کے پاس لے کر جاتاتھا، چیئرمین پی ٹی آئی خود بھی جاتےتھے،31 دسمبر 2017 کو چیئرمین پی ٹی آئی نے مجھےکہا بشریٰ بی بی کو لاہور لے کر جاناہے،چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا بشریٰ بی بی کے ساتھ نکاح کے انتظامات کرو،میں حیران ہوگیا کیونکہ بشریٰ بی بی تو پہلے سے شادی شدہ ہیں،چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا بشریٰ بی بی کو طلاق ہو چکی،یکم جنوری 2018 کو میں، زلفی بخاری لاہور گئے،مفتی سعید نے ڈیفینس لاہور میں بشریٰ بی بی کا نکاح چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ پڑھایا،میں چیئرمین پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کے نکاح کا گواہ ہوں،میرے سامنے مفتی سعید نے بشریٰ بی بی سے ہوچھا تو بشریٰ نے بتایا مجھے طلاق ہو چکی،بشریٰ بی بی نے کہا شرعی لوازمات پورے ہیں، نکاح پڑھا دیاجائے،میڈیا پر آگیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی بشریٰ بی بی سے شادی ہو چکی،میڈیا پر معلوم ہوا کہ دوران عدت نکاح ہوا، ہم نے خاموشی اختیار کی،چیئرمین پی ٹی آئی ، بشریٰ بی بی کا فروری میں دوبارہ نکاح پڑھایا گیا،میڈیا پر شور مچا کہ دوران عدت چیئرمین پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کا نکاح ہوا،چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا خاموشی اختیار کریں، عدت پوری ہونے کے بعد دوباری نکاح کرلیں گے۔
بشریٰ بی بی سے مجھے بتایا عدت 14 سے 18 فروری کے درمیان پوری ہو رہی تھی ، دوسرا نکاح بنی گالا میں فروری 2018 میں زبانی پڑھایاگیا، میں موجود تھا،چیئرمین پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کے نکاح کی ریکارڈنگ بھی موجود ہے،میں اور زلفی بخاری دونوں دوسرے نکاح کے گواہ تھے،چیئرمین پی ٹی آئی بشریٰ سے شادی کرناچاہتےتھے،چیئرمین پی ٹی آئی نے مجھے کہا بشریٰ سے نکاح ہوا تو وزیراعظم بن جاؤں گا،پہلا نکاح دوران عدت جان بوجھ کر چیئرمین پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی نے کیا،چیئرمین پی ٹی آئی ، بشریٰ بی بی کا پہلا نکاح پیشگوئی کے زیر اثر تھا،بشریٰ بی بی ، چیئرمین پی ٹی آئی کا پہلا نکاح غیرشرعی، غیرقانونی اور فراڈ پر مبنی تھا،
روحانیت کے لیے عمران خان بشری بی بی کے پاس اکثر خود بھی ان کے گھر جاتے تھے، 31 دسمبر 2017 کو مجھے بتایا گیا کہ وہ لاہور بشری بی بی سے نکاح کرنے کے لئے جانا ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا مفتی سعید نے نکاح کے لوازمات پوچھے تھے ؟ گواہ عون چوہدری نے جواب دیا کہ جی مفتی سعید نے میرے سامنے دونوں سے نکاح کے لوازمات بارے پوچھا تھا، میڈیا میں خبر آئی کہ چیرمین پی ٹی آئی اور بشری بی بی کا نکاح دوران عدت ہوا، میڈیا خبروں پر چیرمین پی ٹی آئی نے خاموش رہنے کا کہا تھا، پہلی نکاح کے بعد ہم نے انتظار کیا اور جب عدت کا دورانیہ ختم ہوا تو دوبارہ نکاح پڑھایا گیا، میرے سوال پر بشریٰ بی بی کے مطابق 14 فروری تا 18 فروری 2018 عدت کا دورانیہ پورا ہونا تھا، چیئرمین پی ٹی آئی اور بشری بی بی کا دوسرا نکاح زبانی طور پر بنی گالا میں پڑھایا گیا، بنی گالا میں دوسری نکاح کی ریکارڈنگ بھی ہے، دوسری نکاح میں بھی میں اور زلفی بخاری دونوں موجود تھے، چیئرمین پی ٹی آئی کا بشریٰ بی بی سے نکاح اس لئے تھا کہ انکو کہا تھا کہ آپ وزیراعظم ہونگے، پہلے نکاح کا دوران عدت دونوں کو پتہ تھا اور ایک پیش گوئی کے زیر اثر تھا، اگر دونوں کے ازدواجی زندگی 2018 کے پہلے روز سے ہو تو وہ وزیر اعظم بنیں گے،عوان چودھری کے مطابق دوسرے نکاح کے بعد عمران خان اور بشریٰ بی بی نے اسلام آباد بنی گالا میں رہنا شروع کردیا،غیر شرعی نکاح کیس کے تیسرے گواہ محمد لطیف کا بیان آئندہ سماعت پر قلمبند کیا جائے گا ،عدالت نے کیس کی سماعت 2 دسمبر تک کے لئے ملتوی کردی۔