بیشک زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے، غزہ میں37 دن بعد نومولود ملبے سے زندہ نکال لیاگیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) بےشک زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہےوہ جسے چاہتا ہے موت دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے زندگی بخش دیتا ہے،ایسا ہی ایک حیران کن معجزہ غز ہ میں سامنے آیا ہے، جہاں اسرائیلی بمباری سے تباہ مکان کے ملبے سے37 دن بعد نومولود کو زندہ نکال لیا گیا، اس واقعے سے یقین پختہ ہوتا ہےکہ مارنے والے سے بچانے والا بڑا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فلسطین اور اسرائیل کے درمیاں جنگ کو 2 مہینے سے زائدہوچکے ہیں ،اسرائیلی حملوں میں 14 ہزار 500 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے جن میں بچوں اور عورتوں کی تعداد زیادہ ہے،کئی روز کی بمباری کے بعد جمعہ سے اسرائیل نے 4 روزہ جنگ بندی کا اعلان کیا تھا اور پیر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا آخری روز تھا لیکن عارضی جنگ بندی میں مزید 2 دن کی توسیع کردی گئی ہے۔
اسرائیلی بمباری سے غزہ میں جہاں تباہ مکانات سے کئی فلسطینی ملبے تلے دبنے سے شہید ہوئے وہیں معجزاتی طور پر ایک نومولود کو 37 دن بعد ملبے سے زندہ نکال لیا گیا۔
غزہ میں تباہ شدہ عمارت کے ملبے کے نیچے سے 37 دن بعد نکالے جانے والے بچہ- pic.twitter.com/YaXQvv56Ow
— RTEUrdu (@RTEUrdu) November 27, 2023
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی بمباری کے بعد غزہ میں ریسکیو آپریشن کے دوران 37 دن بعد مکان کے ملبے کے نیچے سے ایک نوزائیدہ بچہ زندہ حالت میں ملاجسے دیکھ کر حکام بھی حیران ہوگئے،فلسطین کی سول ڈیفنس کے ایک رکن اور فوٹوگرافر نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں ملبے سے معجراتی طور پر زندہ بچ جانے والے بچے کی کہانی بیان کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:پی آئی اے کی نجکاری کیلئے فنانشل سروسز معاہدے پر دستخط کر دیئے گئے
رپورٹ کے مطابق 7 اکتوبر سے اسرائیل اور فلسطین کی جاری جنگ کے درمیان پیدا ہونے والے بچے کو ملبے کے نیچے دیکھ کر بہت سے ریسکیو اہلکاروں نے اسے مردہ قرار دیا لیکن تین گھنٹے کی محنت کے بعد جب اسے ملبے سے بحفاظت باہر نکالا گیا تو سب نے اسے معجزہ قرار دیا۔
دوسری جانب یہ ابھی تک واضح نہیں ہوا کہ معجزاتی طور پر زندہ بچ جانے والے نومولود کے والدین اسرائیلی حملے میں زندہ بچ گئے یا وہ شہید ہوگئے۔